اسلام آباد ایئرپورٹ پر جدید سہولتوں کے دعوے کھوکھلے نکلے

مسافرفرش پربیٹھنے،سامان خوداٹھا نے پرمجبور،ٹرانسپورٹ مسئلہ بھی برقرار

مسافرفرش پربیٹھنے،سامان خوداٹھا نے پرمجبور،ٹرانسپورٹ مسئلہ بھی برقرار۔ فوٹو : فائل

اسلام آبادکے نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے پرمسافروں کوجدید سہولتوں کی فراہمی کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔

105ارب روپے کی لاگت سے ائیرپورٹ ابھی تک صرف90 فیصد مکمل ہوسکا،ٹرانسپورٹ سروسز اوربیگجزسروس انتہائی مایوس کن ثابت ہوئیں،انتظامیہ نے نیو ائیر پورٹ کے آغاز سے قبل راولپنڈی اوراسلام آباد سے ایئرکنڈیشنڈ کوچزچلانے کا اعلان کیا تھا مگرتاحال اس پرکوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔

مسافروں کوراولپنڈی سے نئے ایئرپورٹ تک2500 سے3500روپے خرچ کرناپڑتے ہیں،بیگجزکاجدید نظام توموجود ہے مگر آپریٹرنہ ہونے کے باعث مسافرخودسامان اٹھا کر لے جانے پرمجبور ہیں۔


ایئرپورٹ سے باہرانھیں ایک کلومیٹرتک پیدل چلناپڑتاہے جس کے بعد ٹیکسی ملتی ہے جوراولپنڈی یااسلام آباد کیلیے2 سے3ہزار روپے کرایہ وصول کرتی ہے۔

ویٹنگ حال میں کرسیاں نہ ہونے پرمسافرفرش پربیٹھنے پرمجبورہیں،اسی طرح ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے کوارٹرزابھی تک مکمل ہوئے نہ واچ ٹاورلگائے جا سکے ،لوڈرزبھی انتہائی کم تعدادمیں ہیں۔

 
Load Next Story