حصص مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد تیزی 32 پوائنٹس ریکور

انڈیکس 18394 پر بند، 346 کمپنیوں میں سے161کے بھاؤ میں اضافہ، 163 کی قیمتیں کم، مارکیٹ سرمائے میں 8 ارب کا اضافہ۔

کاروباری حجم 5 فیصد کمی سے17 کروڑ 44 لاکھ حصص تک محدود، 20 لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری کا تیزی میں نمایاں کردار۔ فوٹو: فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں مختصردورانیے کی مندی کے بعد بدھ کو اتارچڑھاؤ کے بعد دوبارہ تیزی کا رحجان غالب ہوگیا۔

تاہم محدود پیمانے پر اس تیزی کے باوجود مارکیٹ کی سمت غیرواضح نظر آئی کیونکہ کاروباری دورانیے میں وقفے وقفے سے اتار چڑھاؤ کا رحجان غالب رہا اور تکنیکی اعتبار سے مارکیٹ میں ریکوری ہوئی، تیزی کے باعث 46.53 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں8 ارب5 کروڑ 20 لاکھ 31 ہزار582 روپے کااضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بدھ کو کاروباری صورتحال مستقل غیرواضح رہی۔

کچھ کمپنیوں کے اسٹاکس میں اپرلاک اور کچھ میں لوئرلاک لگائے گئے تاہم اختتامی لمحات میں پاکستانی وفد کی آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات کے لیے روانگی کی اطلاعات پر بعض شعبوں میں ہونے والی خریداری لہر نے مارکیٹ کو تیزی کی جانب گامزن کیا، مختلف شعبوں کی بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے سبب ایک موقع پر 102.84 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی18400 کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر34 لاکھ39 ہزار400 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے کاروباری دورانیے میں 154 پوائنٹس کی مندی رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی بحال شدہ18400 کی حد دوبارہ گرگئی۔




تاہم ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے20لاکھ 16 ہزار111 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں کی جانب سے10 لاکھ41 ہزار431 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے3 لاکھ81 ہزار858 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مندی کے اثرات زائل کرتے ہوئے تیزی کا رحجان دوبارہ غالب کردیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 32.25 پوائنٹس کے اضافے سے 18394.12 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس9.49 پوائنٹس کے اضافے سے14305.35 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس62.61 پوائنٹس کی کمی سے 13039.05 ہوگیا۔

کاروباری حجم منگل کی نسبت5.39 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر17 کروڑ44 لاکھ16 ہزار530 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار346 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں161 کے بھاؤ میں اضافہ، 163 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ56 روپے بڑھ کر1210 روپے اور باٹا پاکستان کے بھاؤ50 روپے بڑھ کر1800 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور فوڈز کے بھاؤ240 روپے کم ہوکر4560 روپے اور بھنیرو ٹیکسٹائل کے بھاؤ15.86 روپے کم ہو کر 301.39 روپے ہوگئے۔

Recommended Stories

Load Next Story