پاکستان کرکٹ کے سر پر لٹکتی معطلی کی تلوار ہٹ گئی
کونسل کے ایگزیکٹیو بورڈ کی جانب سے پاکستانی آئین میں تبدیلیوں کا خیرمقدم
پاکستان کرکٹ کے سر پر لٹکتی معطلی کی تلوار ہٹ گئی، پی سی بی نے 30 جون کی ڈیڈ لائن سے قبل ہی اپنے جمہوری آئین سے آئی سی سی کو مطمئن کردیا۔
یوں وہ سیاسی مداخلت سے آزاد ہونے والے 8 ممالک میں شامل ہو گیا، سری لنکا اور بنگلہ دیش ابھی تک کلیئر نہیں ہو پائے۔ آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ نے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین میں تبدیلیوں کا خیرمقدم کیا، تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئین میں جمہوری تبدیلیوں سے خود کو پابندیوں کی زد میں آنے سے بچالیا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے تمام بورڈز کو سیاسی مداخلت سے آزادی اور جمہوری طریقہ کار رائج کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے30 جون 2013 کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی۔
اس تاریخ تک کرکٹ کو حکومتی اثر سے آزاد نہ کرنے والے ممالک کو معطل کرنے کی وارننگ دی گئی تھی۔ منگل اور بدھ کو دبئی میں ہونے والی دوروزہ ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں پی سی بی کے چیئرمین ذکا اشرف نے اپنے بورڈ کے آئین کی کاپی آئی سی سی کے صدر ایلن آئزک کو پیش کی، 2007 کے آئین کی جگہ لینے والے اس نئے آئین کو آئی سی سی کے چارٹر کے مطابق بنایا گیا جس کا مقصد کرکٹ معاملات میں حکومتی مداخلت ختم کرنا اور عہدیداروں کا جمہوری انداز میں تقرر کرنا ہے۔
اس موقع پر ذکا اشرف نے کہا کہ ہم نے کافی محنت اور آئی سی سی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے مشورے سے یہ آئین بنایا، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہم کامیابی سے ایک ایسا آئین تشکیل دینے میں کامیاب ہوگئے جو آئی سی سی کے معیار کے مطابق اور پاکستان میں کرکٹ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا، ہم نے خود کو ایک ذمہ دار ممبر ثابت کردیا، مستقبل میں بھی اپنے ہردلعزیز کھیل کی بہتری کیلیے اہم اقدامات کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر ایل آئزک نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ اس آئین کی وجہ سے پاکستان میں بھی چیئرمین کا انتخاب زیادہ جمہوری انداز میں ہوگا اور کھیل میں حکومتی مداخلت کا خطرہ کم ہو جائے گا۔
یوں وہ سیاسی مداخلت سے آزاد ہونے والے 8 ممالک میں شامل ہو گیا، سری لنکا اور بنگلہ دیش ابھی تک کلیئر نہیں ہو پائے۔ آئی سی سی ایگزیکٹیو بورڈ نے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین میں تبدیلیوں کا خیرمقدم کیا، تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئین میں جمہوری تبدیلیوں سے خود کو پابندیوں کی زد میں آنے سے بچالیا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے تمام بورڈز کو سیاسی مداخلت سے آزادی اور جمہوری طریقہ کار رائج کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے30 جون 2013 کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی۔
اس تاریخ تک کرکٹ کو حکومتی اثر سے آزاد نہ کرنے والے ممالک کو معطل کرنے کی وارننگ دی گئی تھی۔ منگل اور بدھ کو دبئی میں ہونے والی دوروزہ ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں پی سی بی کے چیئرمین ذکا اشرف نے اپنے بورڈ کے آئین کی کاپی آئی سی سی کے صدر ایلن آئزک کو پیش کی، 2007 کے آئین کی جگہ لینے والے اس نئے آئین کو آئی سی سی کے چارٹر کے مطابق بنایا گیا جس کا مقصد کرکٹ معاملات میں حکومتی مداخلت ختم کرنا اور عہدیداروں کا جمہوری انداز میں تقرر کرنا ہے۔
اس موقع پر ذکا اشرف نے کہا کہ ہم نے کافی محنت اور آئی سی سی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے مشورے سے یہ آئین بنایا، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ہم کامیابی سے ایک ایسا آئین تشکیل دینے میں کامیاب ہوگئے جو آئی سی سی کے معیار کے مطابق اور پاکستان میں کرکٹ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا، ہم نے خود کو ایک ذمہ دار ممبر ثابت کردیا، مستقبل میں بھی اپنے ہردلعزیز کھیل کی بہتری کیلیے اہم اقدامات کرتے رہیں گے۔
اس موقع پر ایل آئزک نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ اس آئین کی وجہ سے پاکستان میں بھی چیئرمین کا انتخاب زیادہ جمہوری انداز میں ہوگا اور کھیل میں حکومتی مداخلت کا خطرہ کم ہو جائے گا۔