دانش کنیریا نے انگلش بورڈ پر بدنیتی کا الزام عائد کر دیا
ویسٹ فیلڈ کو گواہی پر مجبور کرنے کیلیے عدالتی دباؤ کا سہارا لیا جا رہا ہے، اسپنر
لیگ اسپنر دانش کنیریا نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ پر بدنیتی کا الزام عائد کر دیا،ان کے مطابق مرون ویسٹ فیلڈ کو گواہی پر مجبور کرنے کیلیے عدالتی دباؤ کا سہارا لیا جا رہا ہے۔
کاؤنٹی کرکٹ میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر انگلش بورڈ نے کنیریا پر تاحیات پابندی عائد کر دی تھی،آئی سی سی اور پاکستان کرکٹ بورڈ اس فیصلے کی توثیق کرچکے ہیں۔ سابق اسپنر نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تاہم گزشتہ سال دسمبر سے یہ معاملہ التوا کا شکار ہے، اسکینڈل میں شامل ایسیکس کاؤنٹی کے کرکٹر مرون ویسٹ فیلڈ ای سی بی انضباطی کمیٹی کی باربار یاد دہانی کے باوجود پیش نہیں ہوئے ہیں۔
ای سی بی نے گزشتہ دنوں مرون ویسٹ فیلڈ کی کمیٹی کی سامنے پیشی کو یقینی بنانے کے لیے انھیں لندن ہائی کورٹ کے ذریعے سمن بھیجا ہے، یہ سماعت پیرکو ہو گی، کنیریا نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا کہ یہ معاملہ سراسر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی ڈسپلنری کمیٹی کا ہے لیکن اس نے عدالتی دباؤ ڈال کر بدنیتی کا مظاہرہ کیا، چار ماہ کے دوران ای سی بی نے متعدد بار ویسٹ فیلڈ کو کمیٹی کے سامنے لانے کی کوشش کرکے دیکھ لی لیکن وہ اس کے لیے تیار نہیں ہوا، اب ای سی بی نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنالیا ہے۔
پاکستان کی طرف سے 261 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنیوالے دانش کنیریا نے سوال کیا کہ انگلش بورڈ اپنے ہی گواہ کو عدالتی دباؤ کے ذریعے کس طرح کمیٹی کے سامنے بلاسکتا ہے،اس دباؤ کے تحت کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والے مرون ویسٹ فیلڈ کی بات کی کتنی اہمیت اور کتنا وزن ہوگا؟ دانش کنیریا نے کہا کہ انھیں ڈسپلنری کمیٹی کے غیرجانبدار اور صاف شفاف ہونے پر بھی شک ہے، مرون ویسٹ فیلڈ کی غیرحاضری کو کبھی طبی اور کبھی کرسمس کا سبب بتایا گیا لیکن انھیں اور ان کے وکیل کو کبھی بھی اس بارے میں باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا گیا اور نہ ہی ویسٹ فیلڈ کی مبینہ میڈیکل رپورٹ کی کاپی دی گئی۔
دانش کنیریا نے کہا کہ انھیں اس بات کا دکھ ہے کہ ان کا کیریئر داؤ پر لگا دیا گیا لیکن وہ اپنی بے گناہی کیلیے ہرممکن کوشش کرتے رہیں گے کیونکہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا، میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہوتا تو آج سرعام گھومنے کے بجائے منہ چھپاکر کہیں بیٹھا ہوتا۔
کاؤنٹی کرکٹ میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر انگلش بورڈ نے کنیریا پر تاحیات پابندی عائد کر دی تھی،آئی سی سی اور پاکستان کرکٹ بورڈ اس فیصلے کی توثیق کرچکے ہیں۔ سابق اسپنر نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تاہم گزشتہ سال دسمبر سے یہ معاملہ التوا کا شکار ہے، اسکینڈل میں شامل ایسیکس کاؤنٹی کے کرکٹر مرون ویسٹ فیلڈ ای سی بی انضباطی کمیٹی کی باربار یاد دہانی کے باوجود پیش نہیں ہوئے ہیں۔
ای سی بی نے گزشتہ دنوں مرون ویسٹ فیلڈ کی کمیٹی کی سامنے پیشی کو یقینی بنانے کے لیے انھیں لندن ہائی کورٹ کے ذریعے سمن بھیجا ہے، یہ سماعت پیرکو ہو گی، کنیریا نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا کہ یہ معاملہ سراسر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی ڈسپلنری کمیٹی کا ہے لیکن اس نے عدالتی دباؤ ڈال کر بدنیتی کا مظاہرہ کیا، چار ماہ کے دوران ای سی بی نے متعدد بار ویسٹ فیلڈ کو کمیٹی کے سامنے لانے کی کوشش کرکے دیکھ لی لیکن وہ اس کے لیے تیار نہیں ہوا، اب ای سی بی نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنالیا ہے۔
پاکستان کی طرف سے 261 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنیوالے دانش کنیریا نے سوال کیا کہ انگلش بورڈ اپنے ہی گواہ کو عدالتی دباؤ کے ذریعے کس طرح کمیٹی کے سامنے بلاسکتا ہے،اس دباؤ کے تحت کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والے مرون ویسٹ فیلڈ کی بات کی کتنی اہمیت اور کتنا وزن ہوگا؟ دانش کنیریا نے کہا کہ انھیں ڈسپلنری کمیٹی کے غیرجانبدار اور صاف شفاف ہونے پر بھی شک ہے، مرون ویسٹ فیلڈ کی غیرحاضری کو کبھی طبی اور کبھی کرسمس کا سبب بتایا گیا لیکن انھیں اور ان کے وکیل کو کبھی بھی اس بارے میں باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا گیا اور نہ ہی ویسٹ فیلڈ کی مبینہ میڈیکل رپورٹ کی کاپی دی گئی۔
دانش کنیریا نے کہا کہ انھیں اس بات کا دکھ ہے کہ ان کا کیریئر داؤ پر لگا دیا گیا لیکن وہ اپنی بے گناہی کیلیے ہرممکن کوشش کرتے رہیں گے کیونکہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا، میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہوتا تو آج سرعام گھومنے کے بجائے منہ چھپاکر کہیں بیٹھا ہوتا۔