انصاف کہاں ہےنااہلی کے فیصلے پرمایوسی ہوئی مشرف

کبھی کوئی قرضہ لیانہ ہی سزایافتہ ہوں،ٹیکس اور بلز دیتا ہو ں،پروگرام ٹودی پوائنٹ میں گفتگو۔

کبھی کوئی قرضہ لیانہ ہی سزایافتہ ہوں،ٹیکس اور بلز دیتا ہو ں،پروگرام ٹودی پوائنٹ میں گفتگو. فوٹو : فائل

سابق صدر پرویز مشرف نے کہاہے کہ الیکشن سے نااہل ہوکربرالگ رہاہے، غصہ بھی آ رہاہے،فیصلے سے مایوسی ہوئی،انصاف کہاں ہے؟

چیف الیکشن کمشنر سارے معاملے کو دیکھیں ،میں اپنی ذات کے لیے نہیں پاکستان بچانے کیلیے وطن واپس آیا ہوں۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام ٹودی پوائنٹ کے میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگوکر تے ہوئے انھوں نے کہاکہ چترا ل کے ریٹرننگ افسرنے ان کے کاغذات نامزدگی منظورکرکے بالکل ٹھیک کیاتھا،باقی ریٹرننگ افسروں نے سراسر زیادتی کی ہے ،مجھ کو نااہل قرار دینے کی کوئی وجہ نہیں،میں نے نہ تو کبھی قرضہ لیا،سزا یافتہ بھی نہیں ہوں،جو ٹیکس بنتا ہے وہ بھی دیا ہے اورتمام بلزبھی اداکیے ہیں،سپریم کورٹ میں اپیل کروں گا،مجھے علم تھاکہ مجھ پرمقدمات چلیںگے میں تمام مقدمات کامقابلہ کروں گا۔


کوئی غیرآئینی اقدامات نہیں کیا،ٹرائل کے بغیرمجرم قرارنہیں دیاجاسکتا،جب مقدمہ چلے گاتوپھردیکھیں گے اوراس کوقانونی طریقے سے ہی نمٹیںگے،اگر3 نومبر کا ااقدام غلط قرار دیا گیاتو 12 نومبر کے اقدام کودرست قرار دے کر3سال بھی دیے گئے تھے،اگر اعلیٰ عدالتوں سے انہیں نااہل قراردیاتوپھردیکھیں گے کہ ان کی جماعت کوانتخابات میں حصہ لیناچاہیے یا نہیں،فی الحال توانتخابات میں حصہ لیں گے،قومی اسمبلی کیلیے 110 اورصوبائی اسمبلی کے لیے200 لوگوں کو ٹکٹ دیاہے،اس بات سے متفق نہیں ہوںکہ ان میں سے کوئی بھی الیکشن نہیں جیت سکتا،لوگوں کوتو مجھ سے ہمدردی ہونی چاہیے اورمیرے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آوازاٹھانی چاہیے۔



اگرفری ہینڈ دیا جائے تو وہ بتادوں گاکہ کتنامقبول ہوں،فیس بک پرساڑھے سات لاکھ حمایتی ہیں۔سپریم کورٹ میں اپنے وکیل احمدرضا قصوری کے بیان کے بارے میں انھوں نے کہاکہ وہ بہت سوچ سمجھ کربول رہے ہیں اورمجھے اپنے وکیل پر پورااعتمادہے،فوج نے جب بھی اقتدارسنبھالا ملک میں ترقی اورخوشحالی آئی،عام آدمی کوفکر نہیں ہے کہ کون آیا اورکون گیا،جمہوریت اچھی طرح چل رہی ہے یا نہیں اسے اس کی فکرنہیں،ترقی صرف 2فوجیوںکے ادوارمیں ہوئیں،ایک ایوب خان اوردوسرا میرادور اقتدار تھا،الیکشن میں اگرسیاسی اسٹیٹس کو توڑناہے توپھرایک تیسری سیاسی قوت لاناہوگی،عمران خان اکیلایہ کام نہیںکرسکتا،تحریک انصاف اکثریت حاصل کرنے کیلیے سیاسی اتحادکرناہوگا،اگر ایسانہیں ہواتوپھروہی رہے گاجوپہلے سے ہے۔
Load Next Story