نومسلم بھارتی خاتون سے شادی کرنے والا سعودی عرب چلاگیا
اعظم نے نو مسلم بھارتی خاتون کرن بالا سے 16اپریل کو شادی کی تھی
نومسلم بھارتی خاتون سے شادی کرنے والا پاکستانی نوجوان محمد اعظم روزگار کے لیے سعودی عرب چلا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد اعظم نے نومسلم بھارتی خاتون کرن بالا سے 16 اپریل کو لاہور میں شادی کی تھی، کرن بالا 12 اپریل کو سکھ یاتریوں کے ساتھ پاکستان آئی تھی، یہاں اس نے جامعہ نعیمیہ لاہور میں نہ صرف اسلام قبول کرکے اپنا نام آمنہ رکھ لیا بلکہ اسلام قبول کرنے کے اگلے ہی روز محمد اعظم سے شادی کرلی تھی۔
محمد اعظم لاہور کے علاقہ ہنجروال کا رہائشی ہے اور گزشتہ چند برس سے سعودی عرب میں ایلومنیم کی فیکٹری میں ملازم ہے۔ اعظم اورکرن بالا کی سوشل میڈیا پر دوستی بھی سعودی عرب قیام کے دوران ہوئی تھی۔
یہ پڑھیں: نومسلم بھارتی خاتون کی پاکستانی شوہر سے عارضی جدائی
محمداعظم نے بتایا کہ اس کی بیوی بہت اچھی ،ملنسار اور محبت کرنے والی ہے، اسے اسلام کی تعلیمات میں بہت دلچسپی ہے، دو ماہ بعد اس کے بھائی کی شادی ہے اور وہ دوبارہ واپس آجائے گا، سوشل میڈیا پر اس کا روزانہ اپنی بیوی سے رابطہ رہتا ہے۔
واضح رہے کہ آمنہ نے اسلام قبول کرلیا ہے تاہم دستاویزات کے مطابق اس کا مذہب ہندو ہے جس میں تبدیلی کے بعد وہ عمرہ کے لیے ویزا کی اہل ہوگی جس کے لیے اسے انتظار کرنا ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محمد اعظم نے نومسلم بھارتی خاتون کرن بالا سے 16 اپریل کو لاہور میں شادی کی تھی، کرن بالا 12 اپریل کو سکھ یاتریوں کے ساتھ پاکستان آئی تھی، یہاں اس نے جامعہ نعیمیہ لاہور میں نہ صرف اسلام قبول کرکے اپنا نام آمنہ رکھ لیا بلکہ اسلام قبول کرنے کے اگلے ہی روز محمد اعظم سے شادی کرلی تھی۔
محمد اعظم لاہور کے علاقہ ہنجروال کا رہائشی ہے اور گزشتہ چند برس سے سعودی عرب میں ایلومنیم کی فیکٹری میں ملازم ہے۔ اعظم اورکرن بالا کی سوشل میڈیا پر دوستی بھی سعودی عرب قیام کے دوران ہوئی تھی۔
یہ پڑھیں: نومسلم بھارتی خاتون کی پاکستانی شوہر سے عارضی جدائی
محمداعظم نے بتایا کہ اس کی بیوی بہت اچھی ،ملنسار اور محبت کرنے والی ہے، اسے اسلام کی تعلیمات میں بہت دلچسپی ہے، دو ماہ بعد اس کے بھائی کی شادی ہے اور وہ دوبارہ واپس آجائے گا، سوشل میڈیا پر اس کا روزانہ اپنی بیوی سے رابطہ رہتا ہے۔
واضح رہے کہ آمنہ نے اسلام قبول کرلیا ہے تاہم دستاویزات کے مطابق اس کا مذہب ہندو ہے جس میں تبدیلی کے بعد وہ عمرہ کے لیے ویزا کی اہل ہوگی جس کے لیے اسے انتظار کرنا ہوگا۔