’نہ بینڈ نہ باراتی‘
امریکا اورکینیڈا کے خوبصورت مقامات پرشوٹ کی جانے والی فلم کا تعارف
ہم سب کیلئے یہ بے حد خوشی کی بات ہے کہ اب پاکستان میں فلمسازی کا شعبہ جہاں حکومت کی توجہ حاصل کررہا ہے، وہیں بہت سے سینئرزاورنوجوان فلم میکرز بھی اس شعبے کی بہتری کیلئے اپنی صلاحیتوں کا خوب استعمال کرنے لگے ہیں۔
ایک طرف جہاں فلموں کا معیاربہترہورہا ہے ، وہیں سینماگھروں میں جدت نے بھی شائقین کوپاکستانی فلم کے قریب کیا ہے۔ اب نہ صرف پاکستان کی خوبصورت لوکیشنز پراچھی اورمعیاری فلمیں بن رہی ہیں، بلکہ بیرون ممالک جا کربھی کثیرسرمائے سے فلمیں بنانے کا سلسلہ تیز ہورہا ہے۔
اگرہم اپنے پڑوسی ملک بھارت کی فلم انڈسٹری کی کامیابی کی بات کریں توان کی فلموں میں سب سے اہم رول بیرون ممالک خوبصورت لوکیشنز نے ادا کیا تھا۔اس سفر پر پاکستان فلم انڈسٹری توخاصا پیچھے ہے لیکن جس انداز سے اس سفر کا آغاز ہوا ہے، اس کودیکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ہمارا مستقبل بہت روشن ہے۔
حال ہی میں ایک پاکستانی فلم ''نہ بینڈ نہ باراتی'' کومکمل طور پر امریکا اور کینیڈا کے خوبصورت مقامات پرشوٹ کیا گیا ہے۔ فلم کی کاسٹ میں سینئر اور جونیئر فنکاروں کا خوبصورت امتزاج دیکھنے کو ملے گا۔ فلم میں ایک طرف نئی نسل کے پسندیدہ فنکارمیکال ذوالفقار جلوے بکھیر رہے ہوں گے تو دوسری جانب امریکی نژاد پاکستان ہیروشایان خان فن کا جادو جگائیں گے۔ یہی نہیں فلم میں ابھرتی ہوئی اداکارہ نایاب خان اور کومل فاروقی بھی اپنی شوخ و چنچل پرفارمنس دیتی نظرآئینگی۔
دوسری جانب فلموں اور ڈراموں کے منجھے ہوئے اداکار قوی خان، عتیقہ اوڈھو اور عذرا محی الدین نے جونیئر فنکاروں کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے اپنے فنکارانہ تجربات کا استعمال کیا ہے۔ حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ''موٹر سائیکل گرل'' میں نمایاں کردار نبھانے والے علی کاظمی بھی میکال ذوالفقار اور شایان خان کو تنگ کرتے نظر آئیں گے۔ واضح رہے کہ اس فلم کی ڈائریکشن ٹی وی کے معروف اداکارمحمود اخترنے دی ہے، جوفلم کی ڈائریکشن کے ساتھ ساتھ ایک اہم رول بھی ادا کررہے ہیں۔
فلم کی عکس بندی مکمل ہونے کے بعد ''ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے میکال ذوالفقار نے بتایا کہ میں نے چند ایک فلموں میں کام کیا ہے۔ ''ابھی تومیں جوان ہوں'' میں میرا کام بے حد پسند کیا گیا۔ بالی وڈمیں فلم ''بے بی'' میں کام کیا۔ لیکن جب مجھے شایان خان نے فلم ''نہ بینڈ نہ باراتی'' میں کام کرنے کی پیشکش کی تو مجھے فلم کی کہانی اچھی لگی اورمیں نے فوراً حامی بھرلی۔ حالانکہ مجھے پتہ تھا کہ فلم بنانے والے پروڈیوسراورہدایتکاراس شعبے میں نئے ہیں۔
بیرون ملک رہنے والے پاکستانی سینما کے بارے میں ان دنوں بہت اچھا سوچ رہے ہیں، وہاں پاکستانی فلموں کے شاندار پریمئرز ہو رہے ہیں۔ دیکھا جائے تو اس وقت پاکستانی فلمیں امریکا اور برطانیہ میں اچھا بزنس کی رہی ہیں۔ ''نہ بینڈ نہ باراتی'' میں نئے چہرے زیادہ نظرآئینگے، جومیرے نزدیک بہت خوش آئند بات ہے۔ یہی نہیں فلم کی لوکیشن بھی بہت عمدہ ہے۔ ایک ہنستی، مسکراتی، رومانٹک فلم میں موسیقی بھی بہت شاندار ہے۔ یہ فلم دو بھائیوں کی کہانی ہے جو شادی کے نام سے دور بھاگتے ہیں۔ میرا کردار بہت مزاحیہ اورجاندارہے۔
اداکارشایان خان نے کہا کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے لیکن میں صرف 14برس کی عمرمیں امریکا چلا گیا تھا۔ میرے والد کی خواہش تھی کہ میں شو بزنس میں خوب نام کماؤں۔ فیملی میں میرے بھائی اور چھوٹی بہن نے اس سلسلے میں مجھے بہت سپورٹ کیا۔ بچپن ہی سے فلمیں شوق سے دیکھتا تھا۔ ایک زمانے میں میرے والد کو بھارت کی ایک فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی مگر وہ مصروفیت کی وجہ سے فلم میں کام نہ کر سکے۔
اب میں فلم میں کام کرکے ان کا خواب پورا کر رہا ہوں۔ جب ہم نے فلم ''نہ بینڈ نہ باراتی'' بنانا شروع کی تو ان کا ساتھ ہر وقت تھا، درمیان میں ان کا انتقال ہو گیا۔ ریسرچ کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ یہ صحیح وقت ہے فلمسازی کے میدان میں اترنے کا۔ ''نہ بینڈ نہ باراتی'' میں کئی دلچسپ باتیں ہیں۔ رقص، موسیقی، ایکشن، رومانس ایک مکمل انٹرٹینمٹ فلم ہے۔ اس فلم کیلئے میں نے خصوصی طور پر نامور کوریوگرافرسونی سے رقص کی تربیت بھی حاصل کی۔
اداکارہ نایاب خان نے کہا کہ ہرکسی کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ جب وہ کسی پروفیشن میں کام کیلئے آئے تواس کا آغاز کسی ایسے کام سے ہو، جواس کی پہچان بنے۔ میں خود کوخوش قسمت سمجھتی ہوںکہ مجھے ایک اہم کردارمیں متعارف کروایا جارہا ہے۔ جس طرح فلم میں سینئرفنکاروں نے میری رہنمائی اورحوصلہ افزائی کی، اس کوکبھی نہیں بھلاسکتی۔ اس کے علاوہ فلم کے ڈائریکٹرمحمود اخترجوخود ایک منجھے ہوئے اداکارہیں، انہوں نے بھی میری صلاحیتوںکا خوب استعمال کیا اورمجھے اداکاری کی باریکیوں سے آگاہ کرتے رہے۔ ہم سب نے مل کرایک اچھی فلم بنانے کی کوشش کی ہے ، اس لئے مجھے امید ہے کہ ہمارا یہ پراجیکٹ شائقین کوضرورپسند آئے گا۔
اداکارعلی کاظمی نے کہا کہ میں اس فلم میں شایان اور میکال کے درمیان کباب میں ہڈی بنا ہوا ہوں۔ اونچے اونچے خواب دیکھتا ہوں۔ مجھے ایک موٹرمکینک دکھایا گیا ہے۔ یہ ایک بہت ہی دلچسپ کردار ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جس طرح ''موٹر سائیکل گرل'' میں میری اداکاری کو بے حد سراہا گیا تھا، امید ہے اس فلم میں بھی فلم بین میرے کام کو پسند کریں گے۔
فلم کے ہدایتکارمحمود اختر نے کہا کہ میں نے پہلی مرتبہ فلم کی ڈائریکشن دی ہے۔ اس فلم میں بہت ساری نئی چیزیں دیکھنے کو ملیں گی۔ ایک ایک فریم پرمحنت کی گئی ہے۔ ہرسین کو دلچسپ بنانے کی کوشش کی ہے۔ میں پہلے فلم پڑھ کر آیا ہوں۔ 2000ء میں کینیڈا سے فلم میکنگ کی تربیت لی۔ ماضی میں فلم کے ہر شعبے میں کام کیا۔ ہزاروں گیت اب تک لکھ چکا ہوں۔ سونونگم اورراحت فتح علی خان میرے لکھے ہوئے گیت گاتے ہیں۔
اس کے علاوہ بے شمار ڈراما سیریلز لکھے ہیں۔ جہاں تک بات فلم کی ہے تومیں سمجھتا ہوں کہ فلم کی کامیابی کا آج تک کوئی فارمولا وجود میں نہیں آیا۔ فلموں کی کامیابی میں محنت کے بعد سارا گیم نصیب کا ہوتا ہے۔ فلم کے پروڈیوسر شایان اور زین نے بہت تعاون کیا۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ ایک شاہکار فلم بنائیں جو دھوم مچا دے۔ میں نے فلم میں اداکاری بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ فلم کے میوزک کی بات کریں تو استاد راحت فتح علی خان، شفقت امانت علی خان، ساحر علی بقا، آئمہ بیگ، نمرہ رفیق اوردیگرکی آوازوں میں گیت ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ آخرمیں انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پاکستانی فلموں کو بین الاقوامی سطح پر لے جاؤں۔
ایک طرف جہاں فلموں کا معیاربہترہورہا ہے ، وہیں سینماگھروں میں جدت نے بھی شائقین کوپاکستانی فلم کے قریب کیا ہے۔ اب نہ صرف پاکستان کی خوبصورت لوکیشنز پراچھی اورمعیاری فلمیں بن رہی ہیں، بلکہ بیرون ممالک جا کربھی کثیرسرمائے سے فلمیں بنانے کا سلسلہ تیز ہورہا ہے۔
اگرہم اپنے پڑوسی ملک بھارت کی فلم انڈسٹری کی کامیابی کی بات کریں توان کی فلموں میں سب سے اہم رول بیرون ممالک خوبصورت لوکیشنز نے ادا کیا تھا۔اس سفر پر پاکستان فلم انڈسٹری توخاصا پیچھے ہے لیکن جس انداز سے اس سفر کا آغاز ہوا ہے، اس کودیکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ہمارا مستقبل بہت روشن ہے۔
حال ہی میں ایک پاکستانی فلم ''نہ بینڈ نہ باراتی'' کومکمل طور پر امریکا اور کینیڈا کے خوبصورت مقامات پرشوٹ کیا گیا ہے۔ فلم کی کاسٹ میں سینئر اور جونیئر فنکاروں کا خوبصورت امتزاج دیکھنے کو ملے گا۔ فلم میں ایک طرف نئی نسل کے پسندیدہ فنکارمیکال ذوالفقار جلوے بکھیر رہے ہوں گے تو دوسری جانب امریکی نژاد پاکستان ہیروشایان خان فن کا جادو جگائیں گے۔ یہی نہیں فلم میں ابھرتی ہوئی اداکارہ نایاب خان اور کومل فاروقی بھی اپنی شوخ و چنچل پرفارمنس دیتی نظرآئینگی۔
دوسری جانب فلموں اور ڈراموں کے منجھے ہوئے اداکار قوی خان، عتیقہ اوڈھو اور عذرا محی الدین نے جونیئر فنکاروں کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے اپنے فنکارانہ تجربات کا استعمال کیا ہے۔ حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ''موٹر سائیکل گرل'' میں نمایاں کردار نبھانے والے علی کاظمی بھی میکال ذوالفقار اور شایان خان کو تنگ کرتے نظر آئیں گے۔ واضح رہے کہ اس فلم کی ڈائریکشن ٹی وی کے معروف اداکارمحمود اخترنے دی ہے، جوفلم کی ڈائریکشن کے ساتھ ساتھ ایک اہم رول بھی ادا کررہے ہیں۔
فلم کی عکس بندی مکمل ہونے کے بعد ''ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے میکال ذوالفقار نے بتایا کہ میں نے چند ایک فلموں میں کام کیا ہے۔ ''ابھی تومیں جوان ہوں'' میں میرا کام بے حد پسند کیا گیا۔ بالی وڈمیں فلم ''بے بی'' میں کام کیا۔ لیکن جب مجھے شایان خان نے فلم ''نہ بینڈ نہ باراتی'' میں کام کرنے کی پیشکش کی تو مجھے فلم کی کہانی اچھی لگی اورمیں نے فوراً حامی بھرلی۔ حالانکہ مجھے پتہ تھا کہ فلم بنانے والے پروڈیوسراورہدایتکاراس شعبے میں نئے ہیں۔
بیرون ملک رہنے والے پاکستانی سینما کے بارے میں ان دنوں بہت اچھا سوچ رہے ہیں، وہاں پاکستانی فلموں کے شاندار پریمئرز ہو رہے ہیں۔ دیکھا جائے تو اس وقت پاکستانی فلمیں امریکا اور برطانیہ میں اچھا بزنس کی رہی ہیں۔ ''نہ بینڈ نہ باراتی'' میں نئے چہرے زیادہ نظرآئینگے، جومیرے نزدیک بہت خوش آئند بات ہے۔ یہی نہیں فلم کی لوکیشن بھی بہت عمدہ ہے۔ ایک ہنستی، مسکراتی، رومانٹک فلم میں موسیقی بھی بہت شاندار ہے۔ یہ فلم دو بھائیوں کی کہانی ہے جو شادی کے نام سے دور بھاگتے ہیں۔ میرا کردار بہت مزاحیہ اورجاندارہے۔
اداکارشایان خان نے کہا کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے لیکن میں صرف 14برس کی عمرمیں امریکا چلا گیا تھا۔ میرے والد کی خواہش تھی کہ میں شو بزنس میں خوب نام کماؤں۔ فیملی میں میرے بھائی اور چھوٹی بہن نے اس سلسلے میں مجھے بہت سپورٹ کیا۔ بچپن ہی سے فلمیں شوق سے دیکھتا تھا۔ ایک زمانے میں میرے والد کو بھارت کی ایک فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی مگر وہ مصروفیت کی وجہ سے فلم میں کام نہ کر سکے۔
اب میں فلم میں کام کرکے ان کا خواب پورا کر رہا ہوں۔ جب ہم نے فلم ''نہ بینڈ نہ باراتی'' بنانا شروع کی تو ان کا ساتھ ہر وقت تھا، درمیان میں ان کا انتقال ہو گیا۔ ریسرچ کرنے کے بعد فیصلہ کیا کہ یہ صحیح وقت ہے فلمسازی کے میدان میں اترنے کا۔ ''نہ بینڈ نہ باراتی'' میں کئی دلچسپ باتیں ہیں۔ رقص، موسیقی، ایکشن، رومانس ایک مکمل انٹرٹینمٹ فلم ہے۔ اس فلم کیلئے میں نے خصوصی طور پر نامور کوریوگرافرسونی سے رقص کی تربیت بھی حاصل کی۔
اداکارہ نایاب خان نے کہا کہ ہرکسی کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ جب وہ کسی پروفیشن میں کام کیلئے آئے تواس کا آغاز کسی ایسے کام سے ہو، جواس کی پہچان بنے۔ میں خود کوخوش قسمت سمجھتی ہوںکہ مجھے ایک اہم کردارمیں متعارف کروایا جارہا ہے۔ جس طرح فلم میں سینئرفنکاروں نے میری رہنمائی اورحوصلہ افزائی کی، اس کوکبھی نہیں بھلاسکتی۔ اس کے علاوہ فلم کے ڈائریکٹرمحمود اخترجوخود ایک منجھے ہوئے اداکارہیں، انہوں نے بھی میری صلاحیتوںکا خوب استعمال کیا اورمجھے اداکاری کی باریکیوں سے آگاہ کرتے رہے۔ ہم سب نے مل کرایک اچھی فلم بنانے کی کوشش کی ہے ، اس لئے مجھے امید ہے کہ ہمارا یہ پراجیکٹ شائقین کوضرورپسند آئے گا۔
اداکارعلی کاظمی نے کہا کہ میں اس فلم میں شایان اور میکال کے درمیان کباب میں ہڈی بنا ہوا ہوں۔ اونچے اونچے خواب دیکھتا ہوں۔ مجھے ایک موٹرمکینک دکھایا گیا ہے۔ یہ ایک بہت ہی دلچسپ کردار ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جس طرح ''موٹر سائیکل گرل'' میں میری اداکاری کو بے حد سراہا گیا تھا، امید ہے اس فلم میں بھی فلم بین میرے کام کو پسند کریں گے۔
فلم کے ہدایتکارمحمود اختر نے کہا کہ میں نے پہلی مرتبہ فلم کی ڈائریکشن دی ہے۔ اس فلم میں بہت ساری نئی چیزیں دیکھنے کو ملیں گی۔ ایک ایک فریم پرمحنت کی گئی ہے۔ ہرسین کو دلچسپ بنانے کی کوشش کی ہے۔ میں پہلے فلم پڑھ کر آیا ہوں۔ 2000ء میں کینیڈا سے فلم میکنگ کی تربیت لی۔ ماضی میں فلم کے ہر شعبے میں کام کیا۔ ہزاروں گیت اب تک لکھ چکا ہوں۔ سونونگم اورراحت فتح علی خان میرے لکھے ہوئے گیت گاتے ہیں۔
اس کے علاوہ بے شمار ڈراما سیریلز لکھے ہیں۔ جہاں تک بات فلم کی ہے تومیں سمجھتا ہوں کہ فلم کی کامیابی کا آج تک کوئی فارمولا وجود میں نہیں آیا۔ فلموں کی کامیابی میں محنت کے بعد سارا گیم نصیب کا ہوتا ہے۔ فلم کے پروڈیوسر شایان اور زین نے بہت تعاون کیا۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ ایک شاہکار فلم بنائیں جو دھوم مچا دے۔ میں نے فلم میں اداکاری بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ فلم کے میوزک کی بات کریں تو استاد راحت فتح علی خان، شفقت امانت علی خان، ساحر علی بقا، آئمہ بیگ، نمرہ رفیق اوردیگرکی آوازوں میں گیت ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ آخرمیں انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پاکستانی فلموں کو بین الاقوامی سطح پر لے جاؤں۔