سپریم کورٹ کا سانحہ لال مسجد کی تحقیقاتی رپورٹ عام کرنے کا حکم
معلومات تک رسائی شہریوں کا بنیادی حق ہے اور لال مسجد تحقیقاتی رپورٹ عام کرنے میں کوئی قانونی قدغن نہیں،عبوری حکم
سپریم کورٹ نے سانحہ لال مسجد کی تحقیقاتی رپورٹ خفیہ رکھنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اسے عام کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے اپنا عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ معلومات تک رسائی شہریوں کا بنیادی حق ہے اور لال مسجد تحقیقاتی رپورٹ عام کرنے میں کوئی قانونی قدغن نہیں، سپریم کورٹ نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10روز کے لیے ملتوی کردی۔
اس سے قبل دوران سماعت لال مسجد تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کی اور استدعا کی کہ رپورٹ کو خفیہ رکھا جائے اس موقع پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت نے لال مسجد کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لے لیا ہے اور اس رپورٹ کو مشتہر کیا جائے کوئی بھی شخص مروجہ طریقہ کار کے مطابق رپورٹ حاصل کرسکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے اپنا عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ معلومات تک رسائی شہریوں کا بنیادی حق ہے اور لال مسجد تحقیقاتی رپورٹ عام کرنے میں کوئی قانونی قدغن نہیں، سپریم کورٹ نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 10روز کے لیے ملتوی کردی۔
اس سے قبل دوران سماعت لال مسجد تحقیقاتی کمیشن نے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کی اور استدعا کی کہ رپورٹ کو خفیہ رکھا جائے اس موقع پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت نے لال مسجد کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لے لیا ہے اور اس رپورٹ کو مشتہر کیا جائے کوئی بھی شخص مروجہ طریقہ کار کے مطابق رپورٹ حاصل کرسکتا ہے۔