حکومت کی گیس پالیسی سے نقصان ہو رہا ہےعارف حبیب
4فرٹیلائزر پلانٹس بندپڑے ہیں،حکومت کوکھاددرآمدکرکے سبسڈی دینی پڑ رہی ہے.
کراچی اسٹاک ایکس چینج کے سابق چیئرمین اورمعروف بزنس مین عارف حبیب نے کہاہے کہ حکومت کی گیس پالیسی سے ملکی خزانے کو بہت نقصان ہو رہا ہے، اس وقت ایس این جی پی کے سسٹم پر موجود 4 فرٹیلائزر پلانٹس بند ہیں اور حکومت کو کھاد کی مقامی کھپت کو پورا کرنے کے لیے کھاد درآمد کرنی پڑتی ہے جس پر کثیر زرمبادلہ خرچ ہورہا ہے، اس کے علاوہ حکومت کو اس درآمدی کھاد پر سبسڈی بھی دینے پڑتی ہے جس کے باعث ملکی بجٹ خسارے میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں ایک ارب 20کروڑ ڈالر کی کھاد درآمد کی گئی تھی جبکہ کھاد پر دی جانے والی سبسڈی کا حجم57 ارب روپے تھا۔ انھوں نے کہا کہ بند کیے گئے 4 کھاد ساز پلانٹس کو اب مالی مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ گیس کھاد کا واحد اور اہم ترین خام مال ہے جبکہ بجلی گیس کے علاوہ دیگر ایندھن سے بھی حاصل ہو سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جو رقم کھاد کی درآمد پر خرچ ہوتی ہے اس سے فرنس آئل خرید کرپاور پلانٹس کو دیا جا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاور پلانٹس گیس سپلائی کمپنیوں کو بروقت ادائیگی نہیں کرتے جس کے باعث ان کمپنیوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں ایک ارب 20کروڑ ڈالر کی کھاد درآمد کی گئی تھی جبکہ کھاد پر دی جانے والی سبسڈی کا حجم57 ارب روپے تھا۔ انھوں نے کہا کہ بند کیے گئے 4 کھاد ساز پلانٹس کو اب مالی مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ گیس کھاد کا واحد اور اہم ترین خام مال ہے جبکہ بجلی گیس کے علاوہ دیگر ایندھن سے بھی حاصل ہو سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جو رقم کھاد کی درآمد پر خرچ ہوتی ہے اس سے فرنس آئل خرید کرپاور پلانٹس کو دیا جا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پاور پلانٹس گیس سپلائی کمپنیوں کو بروقت ادائیگی نہیں کرتے جس کے باعث ان کمپنیوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔