سینیٹ میں خریدوفروخت پی ٹی آئی کا 14 ارکان کو پارٹی سے نکالنے کا حتمی فیصلہ
دیگر ارکان کا فیصلہ انضباطی کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا، ترجمان وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
WELLINGTON, NEW ZEALAND:
پاکستان تحریک انصاف نے سینٹ انتخابات میں ووٹ فروخت کرنے کے الزامات سے متعلق شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر 14 اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکالنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا شوکت علی یوسفزئی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے سینٹ انتخابات میں ووٹ فروخت کرنے کے الزامات سے متعلق شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر14 اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکالنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے جب کہ دیگر ارکان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے انضباطی کمیٹی کا اجلاس 2 دنوں کے اندرمنعقد ہوگا جس میں صرف انہی ارکان کے حوالے سے غورکیا جائے گا جنہوں نے شوکازنوٹس کا جواب دیا ہے۔
شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ جن پی ٹی آئی ارکان کو پارٹی سے فارغ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے ان میں نرگس بی بی،زاہد درانی،عبیداللہ مایار ،دینا ناز،نگینہ خان، نسیم حیات، یاسین خلیل ،قربان خان، خاتون بی بی، بابرسلیم، جاوید نسیم، وجہیہ الزمان ،عبدالحق اور امجد آفریدی شامل ہیں۔
شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ مذکورہ ارکان نے پارٹی قیادت کی جانب سے جاری کردہ شوکازنوٹس کا جواب نہیں دیا حالانکہ انھیں اس سلسلے میں کافی وقت دیا گیا تھا اور ان کے ناموں پر کوئی نظرثانی بھی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انضباطی کمیٹی کے سربراہ اسپیکر اسد قیصر، وزیراعلیٰ پرویزخٹک سے مشاورت کرتے ہوئے دو دنوں میں کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے جس میں 6 ارکان عارف یوسف، سمیع اللہ علیزئی، فوزیہ بی بی ، معراج ہمایوں ،فیصل زمان اورسردارادریس کی جانب سے ارسال کردہ شوکازنوٹس کے جوابات کا جائزہ لیا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف نے سینٹ انتخابات میں ووٹ فروخت کرنے کے الزامات سے متعلق شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر 14 اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکالنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا شوکت علی یوسفزئی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے سینٹ انتخابات میں ووٹ فروخت کرنے کے الزامات سے متعلق شوکاز نوٹس کا جواب نہ دینے پر14 اراکین اسمبلی کو پارٹی سے نکالنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے جب کہ دیگر ارکان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے انضباطی کمیٹی کا اجلاس 2 دنوں کے اندرمنعقد ہوگا جس میں صرف انہی ارکان کے حوالے سے غورکیا جائے گا جنہوں نے شوکازنوٹس کا جواب دیا ہے۔
شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ جن پی ٹی آئی ارکان کو پارٹی سے فارغ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے ان میں نرگس بی بی،زاہد درانی،عبیداللہ مایار ،دینا ناز،نگینہ خان، نسیم حیات، یاسین خلیل ،قربان خان، خاتون بی بی، بابرسلیم، جاوید نسیم، وجہیہ الزمان ،عبدالحق اور امجد آفریدی شامل ہیں۔
شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ مذکورہ ارکان نے پارٹی قیادت کی جانب سے جاری کردہ شوکازنوٹس کا جواب نہیں دیا حالانکہ انھیں اس سلسلے میں کافی وقت دیا گیا تھا اور ان کے ناموں پر کوئی نظرثانی بھی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انضباطی کمیٹی کے سربراہ اسپیکر اسد قیصر، وزیراعلیٰ پرویزخٹک سے مشاورت کرتے ہوئے دو دنوں میں کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے جس میں 6 ارکان عارف یوسف، سمیع اللہ علیزئی، فوزیہ بی بی ، معراج ہمایوں ،فیصل زمان اورسردارادریس کی جانب سے ارسال کردہ شوکازنوٹس کے جوابات کا جائزہ لیا جائے گا۔