آشوبِ چشم گرمیوں کی شدت کے ساتھ جنم لینے والی بیماری

اسباب، علامات اور اس مرض سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

اسباب، علامات اور اس مرض سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر۔ فوٹو: سوشل میڈیا

آشوب چشم وہ مرض یا کیفیت ہے جس میں آنکھیں سُرخ ہوجاتی ہیں، ان میں چبھن اور تکلیف کا احساس ہوتا ہے اور پانی بہنے لگتا ہے۔

اگر ابتدائی مرحلے میں اس کا علاج کرلیا جائے تو بہتر ہے، بے پروائی کرنے کی صورت میں یہ کیفیت شدید اور تکلیف دہ ہوجاتی ہے، حتیٰ کہ پُتلیاں گھمانے سے بھی تکلیف ہوتی ہے۔ متأثرہ فرد روزمرّہ معاملات کی انجام دہی سے قاصر ہوجاتا ہے۔

گرمیوں کی شدت بڑھتے ہی کلینکوں اور اسپتالوں میں آشوب چشم کے مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ کراچی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں درجۂ حرارت بڑھتے ہی آشوب چشم سے متأثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد اسپتالوں میں نظر آنے لگی ہے۔ اس مرض یا کیفیت میں افاقے کے لیے علاج کے ساتھ ساتھ احتیاط بھی ضروری ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ آشوب چشم میں علاج سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔

علامات

عام طور پر آشوب چشم سے دونوں آنکھیں بہ یک وقت متأثر ہوتی ہیں، تاہم بعض اوقات صرف ایک آنکھ بھی اس کا شکار ہوسکتی ہے۔

٭ آنکھوں کے سفید حصے کا نمایاں طور پر سرخ ہوجانا۔

٭آنکھوں میں جلن اور چُبھن کا احساس۔

٭ آنکھوں میں سفید مواد کا جمع اور خارج ہونا۔

٭روشنی سے حساسیت۔

٭ آنکھ کے اندر کسی شے کی موجودگی اور چُبھن کا احساس۔

٭ کونٹیکٹ لینس پہننے میں دقت۔

٭ رات کے وقت میں گاڑی چلانے میں پریشانی۔

٭ آنکھوں سے پانی کا بہنا، یہ دراصل آنکھوں میں خشکی یا سوزش پر جسم کے ردعمل کے طور پر بہتا ہے۔

٭بینائی کا دھندلاجانا۔

اسباب

آشوب چشم کی وجہ آنکھوں میں نمی یعنی آنسوؤں کا خشک ہوجانا ہے۔ اسی لیے اس مرض کو آنکھوں کا خشک ہوجانا بھی کہتے ہیں۔ آنسو پانی، روغنیات اور چیپڑ ( سفید رطوبت) کا آمیزہ ہوتے ہیں۔ یہ آمیزہ آنکھوں کی سطح کو پُرنم اور صاف شفاف رکھتا اور انفیکشن سے بچاتا ہے۔

بعض افراد میں آشوب چشم کا سبب آنسوؤں کی پیداوار کا کم ہوجانا ہے۔ بعض میں آنسوؤں کا خشک ہوجانا یا ان کے جزائے ترکیبی میں توازن کا بگڑجانا آشوب چشم کی وجہ بنتا ہے، اور یہ عمل گرم موسم میں زیادہ ہوتا ہے۔


کون زیادہ متأثر ہوسکتا ہے؟

اگر آپ کی عمر پچاس سے اوپر ہے تو پھر آشوب چشم لاحق ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ عمر میں اضافے کے ساتھ آنسو بننے کا عمل دھیما پڑجاتا ہے۔ خواتین کی آنکھیں بھی اس کیفیت کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ مردوں کی نسبت عورتیں زیادہ آنسو بہاتی ہیں لیکن آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ خواتین میں آنسوؤں کا خشک ہوجانا زیادہ عام ہے، بالخصوص اس صورت میں جب وہ حاملہ ہوں، سن یاس سے گزر رہی ہوں یا پھر مانع حمل ادویہ استعمال کررہی ہوں۔

وٹامن اے کی کمی بھی آشوب چشم کا سبب بنتی ہے۔ یہ وٹامن جگر، گاجر، گوبھی کے شاخ دار پھول (بروکلی) وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی کمی بھی آشوب چشم کی وجہ بنتی ہے۔ اومیگا تھری مچھلی، اخروٹ، اور نباتاتی روغن میں پایا جاتا ہے۔ کونٹیکٹ لینس بھی آشوب چشم کی وجہ بن سکتے ہیں۔

آشوب چشم سے جُڑی پیچیدگیاں

٭ آنکھوں میں موجود نمی یعنی آنسو انھیں انفیکشن سے بچاتے ہیں۔ آنسو خشک ہوجانے کی صورت میں انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

٭ اگر علاج نہ کیا جائے تو پھر شدید صورت میں آشوب چشم آنکھوں کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے۔ آنکھ کے ڈیلے پر رگڑ لگنے کی صورت میں زخم یعنی قرنیے کا السر ہوسکتا ہے نیز بینائی متأثر ہونے کا خدشہ بھی موجود رہتا ہے۔

٭ آشوب چشم کی وجہ سے متأثرہ فرد اپنے روزمرّہ معمولات انجام دینے سے قاصر ہوجاتا ہے۔

احتیاطی تدابیر

آشوب چشم ہوجانے کے بعد اپنے معمولات پر غور کرتے ہوئے اس کے اسباب کا تعین کریں۔ بعدازاں اس صورت حال یا اسباب سے بچنے کی کوشش کریں جن کی وجہ سے آپ کی آنکھیں آئی ہیں۔ مثلاً

٭آنکھوں میں تیز ہوا لگنے سے بچائیں۔ ہیئرڈرائر، کار کے ہیٹر، ایئرکنڈیشنر یا پنکھے کی ہوا براہ راست آنکھوں سے نہ ٹکرانے دیں۔

٭ ہوا گرم اور خشک ہو تو اس میں نمی کی ملاوٹ کا انتظام کریں۔

٭ باہر نکلتے ہوئے دھوپ کی عینک کا استعمال کریں، تاہم کچھ ایسا انتظام کریں کہ عینک کے اطراف سے ہوا آنکھوں تک نہ پہنچ سکے۔ اس کے لیے آپ عینکوں کی دکان سے حفاظتی شیلڈز حاصل کرسکتے ہیں۔

٭ نظر کا کام کرتے ہوئے وقفے لیتے رہیں۔ مثلاً اگر آپ مطالعہ یا بصری ارتکاز کا کوئی بھی کام کررہے ہیں تو ہر کچھ دیر کے بعد نگاہ کو وہاں سے ہٹالیں اور چند منٹ کے لیے آنکھیں بند کرلیں یا پھر چند سیکنڈ کے لیے بار بار پلکیں چھپکائیں تاکہ آنکھوں میں آنے والی نمی یعنی آنسو آنکھ کے ڈیلوں پر یکساں طور سے پھیل جائے۔

٭ اپنے اطراف کے ماحول سے خبردار رہیں۔ اونچے مقامات پر یا صحرائی علاقوں میں اور ہوائی جہاز کے اندر کی ہوا بے حد خشک ہوسکتی ہے۔ اس ماحول میں رہتے ہوئے آنکھیں وقفے وقفے سے چند منٹ کے لیے بند کرلیں۔ اس عمل سے آنکھوں کی نمی کے بخارات بن کر ہوا میں تحلیل ہوجانے کا عمل سست پڑجائے گا۔

٭ کمپیوٹر کی اسکرین آپ کی آنکھوں کی سطح سے کچھ نیچے ہونی چاہیے تاکہ آپ کو گردن اٹھا کر نہ دیکھنا پڑے۔ اسکرین آئی لیول سے اونچی ہونے کی صورت میں آنکھیں زیادہ کھولنی پڑتی ہیں، جس کی وجہ سے نمی کی زیادہ مقدار بخارات بن کر اڑجاتی ہے۔

٭ سگریٹ نوشی ترک کریں۔ اگر تمباکونوشی نہیں کرتے تو پھر سگریٹ کے دھویں سے بچیں۔ اس کا دھواں آشوب چشم کی کیفیت کو شدید کرسکتا ہے۔

٭ شدید صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں، جو آنکھوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے آئی ڈراپس یا مرہم تجویز کرسکتے ہیں۔
Load Next Story