سابق حکمرانوں نے ڈالرلیے قومی مفاد کا خیال نہیں رکھا پشاور ہائیکورٹ

افغان مہاجرین کے باعث خیبرپختونخوامیں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا

افغان مہاجرین کے باعث خیبرپختونخوامیں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا فوٹو: فائل

لاہور:
پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمدخان نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین نے خیبرپختونخواکی معیشت کو تباہ کرنے کیساتھ ساتھ جرائم کی شرح میں بھی ریکارڈ اضافہ کیا ہے اور مجبوراً عدالت کوحساس اداروںکی رپورٹس پر وفاقی حکومت کو افغان مہاجرین کی 31 دسمبر2012 تک پاکستان میں قیام میں توسیع نہ دینے کاحکم دینا پڑا جبکہ اداروں میں سیاسی بھرتیوں کے باعث عدالتوں میں سرکاری لا افسر متضاد بیانات دیتے ہیں۔

جس سے عدالتوںکی صحیح معاونت نہیں ہوتی اس طرح انصاف نہ ملنے کا بھی احتمال ہوتاہے، سابق حکمرانوں نے ڈالروںکے بدلے سب کچھ دوسروںکے حوالے کرتے ہوئے قومی مفادکاخیال ہی نہیں رکھا،افغان مہاجرین کے کیس میں بھی ایسا ہی کیا گیا۔ انھوں نے یہ ریمارکس افغان کمشنریٹ کے آفیسرسید جاوید شاہ کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران دیے۔ فاضل بینچ نے اٹارنی جنرل آفس کے2افسران کی جانب سے پشاورہائیکورٹ اور پھرسپریم کورٹ میں متضاد بیان دینے پر انھیں شوکازنوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی۔

 


دریں اثنا چیف جسٹس دوست محمدخان اورمسزجسٹس ارشادقیصرپرمشتمل ڈویژن بینچ نے پشاورکے رہائشی سے شادی کرنیوالی چینی خاتون روشن گل کوشہریت نہ دینے پر وزارت داخلہ اور نادرا سمیت متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کرلی ہے ۔ادھرپشاورہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں وفاقی حکومت نے ایف سی کے پلاٹونزکی واپسی پرآمادگی ظاہر کر دی اور ابتدائی طورپر50پلاٹونز واپس کیے جائیں گے جن کی واپسی کاعمل پیر22 اپریل تک مکمل ہوجائے گا۔



اس امرکاانکشاف وزارت داخلہ کے سینیرجوائنٹ سیکرٹری نے پشاورہائیکورٹ کے دورکنی بنچ کے روبروکیا۔قبل ازیں عدالت عالیہ نے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور دیگر حکام کی گرفتاری کے وارنٹ بھی منسوخ کردیئے۔ فاضل بینچ نے سماعت 7مئی تک ملتوی کردی،این این آئی کے مطابق پشاورہائیکورٹ نے قبائلی علاقوںمیںبم دھماکوںاور جھڑپوں میں جاں بحق ہونیوالے خاصہ دار اورلیویزاہلکاروںکے لواحقین کوفی خاندان 30، 30 لاکھ روپے دینے کا عمل 15 دن میں مکمل کرنے کاحکم دے دیاہے۔
Load Next Story