پاکستان اور بھارت دشمن رہے تو ایک دوسرے کو تباہ کردیں گے مشیر قومی سلامتی
جنگ میں بھی بات چیت ہوتی ہے اس لیے پاکستان اور بھارت کا بھی رابطہ ہے، ناصر جنجوعہ
مشیر قومی سلامتی امور ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ اگر بھارت اور پاکستان ہمیشہ دشمن رہے تو ایک دوسرے کو تباہ کردیں گے۔
اسلام آباد میں سیکیورٹی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ کا کہنا تھا کہ یہ بات پاکستان اور بھارت کو سوچنا ہو گی کہ کیا ہمیں ہمیشہ دشمن رہنا ہے؟ اگر ایسا ہوا تو ہم ایک دوسرے کو تباہ کردیں گے، ماضی کو بھلا کر ہمیں آگے بڑھنا ہوگا، مل جل کر ہمیں امن کے طرف جانا ہوگا کیونکہ ہر بات کا حل لڑائی نہیں اور اگلی نسل یہ بات سوچے گی اور اس کا حل نکالے گی۔
مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ظلم ڈھائے جارہے ہیں ان کی مذمت کرتا ہوں ضد اور ہٹ دھرمی سے ڈپلومیسی کا جو حال ہوا کیا ویسا ہونا چاہیے تھا؟ جنگ میں بھی بات چیت ہوتی ہے اس لیے پاکستان اور بھارت کا بھی رابطہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کا حل 2 ایٹمی طاقتوں میں امن کی کنجی بن سکتا ہے، ناصر جنجوعہ
افغانستان سے متعلق ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان ہمیشہ بھائیوں کی طرح رہے ہیں ہمارا ایک کمرہ پاکستان اوردوسرا افغانستان میں ہے، روزانہ پچاس ساٹھ ہزار افراد بارڈر کے آرپار جاتے ہیں، افغا نیوں کی کسی نے پروا نہیں کی صرف ہم کررہے ہیں جب کہ طالبان بیرونی افواج کے نرغے سے نکلنے کے لیے لڑ رہے ہیں۔
ملکی سلامتی اور داخلی امن کے حوالے سے مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان کو لینڈ لاک ملک بنانے کے منصوبے بنائے گئے اور پاکستان کو خطرناک ملکوں میں شامل کیا گیا لیکن دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے 60 ہزار جانوں کی قربانی دی اور آج ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال پہلے سے بہتر ہے، کراچی میں اندھیر نگری اور بھتہ خوری تھی لیکن آج امن ہے۔
اسلام آباد میں سیکیورٹی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ کا کہنا تھا کہ یہ بات پاکستان اور بھارت کو سوچنا ہو گی کہ کیا ہمیں ہمیشہ دشمن رہنا ہے؟ اگر ایسا ہوا تو ہم ایک دوسرے کو تباہ کردیں گے، ماضی کو بھلا کر ہمیں آگے بڑھنا ہوگا، مل جل کر ہمیں امن کے طرف جانا ہوگا کیونکہ ہر بات کا حل لڑائی نہیں اور اگلی نسل یہ بات سوچے گی اور اس کا حل نکالے گی۔
مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ظلم ڈھائے جارہے ہیں ان کی مذمت کرتا ہوں ضد اور ہٹ دھرمی سے ڈپلومیسی کا جو حال ہوا کیا ویسا ہونا چاہیے تھا؟ جنگ میں بھی بات چیت ہوتی ہے اس لیے پاکستان اور بھارت کا بھی رابطہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کا حل 2 ایٹمی طاقتوں میں امن کی کنجی بن سکتا ہے، ناصر جنجوعہ
افغانستان سے متعلق ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان ہمیشہ بھائیوں کی طرح رہے ہیں ہمارا ایک کمرہ پاکستان اوردوسرا افغانستان میں ہے، روزانہ پچاس ساٹھ ہزار افراد بارڈر کے آرپار جاتے ہیں، افغا نیوں کی کسی نے پروا نہیں کی صرف ہم کررہے ہیں جب کہ طالبان بیرونی افواج کے نرغے سے نکلنے کے لیے لڑ رہے ہیں۔
ملکی سلامتی اور داخلی امن کے حوالے سے مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان کو لینڈ لاک ملک بنانے کے منصوبے بنائے گئے اور پاکستان کو خطرناک ملکوں میں شامل کیا گیا لیکن دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے 60 ہزار جانوں کی قربانی دی اور آج ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال پہلے سے بہتر ہے، کراچی میں اندھیر نگری اور بھتہ خوری تھی لیکن آج امن ہے۔