افغانستان صوبہ فراہ میں حملوں کا جوابی وار جھڑپوں میں 45 طالبان اور 16 اہلکار جاں بحق

ضلع بالا بلوک میں جنگجوؤں نے پہلے پولیس اسٹیشن پرحملہ کیا، متعدد پولیس اہلکار ہلاک ہوئے

طالبان کے دوسرے حملے میں بھی متعدد پولیس اہلکار مارے گئے، حملہ آور ہتھیار اور دیگر سیکیورٹی آلات بھی ساتھ لے گئے، افغان حکام۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
افغانستان کے صوبہ فراہ میں حملوں کا جوابی وار، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور طالبان سے جھڑپوں میں45 طالبان اور 16 افغان اہلکار جاں بحق ہوگئے۔

افغان وزارت دفاع کے مطابق طالبان جنگجوؤں نے گزشتہ رات فراہ شہر پر حملہ کیا تھا جس کے بعد ہفتے کے روز طالبان اور سیکیورٹی فورسز میں شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں16افغان اہلکار اور 45 طالبان بھی جاں بحق ہوئے جبکہ40 سے زائد طالبان جھڑپوں میں زخمی ہوئے تاہم طالبان نے جھڑپوں کی تصدیق کردی ہے۔

دوسری جانب صوبائی کونسل کے سربراہ فرید بختاور کا کہنا تھا کہ رات گئے ضلع بالا بلوک میں مسلح جنگجوؤں نے پہلے پولیس اسٹیشن کو گھیرے میں لے کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد پولیس اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے، انھوں نے مزید کہا کہ فراہ شہر میں ہی کیے جانے والے طالبان کے دوسرے حملے میں بھی متعدد پولیس اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ واقعے کے بعد حملہ آور اپنے ہمراہ ہتھیار اور دیگر سیکیورٹی آلات بھی ساتھ لے گئے۔


واضح رہے کہ صوبہ فراہ افغانستان کے صوبے ہلمند اور ایران کے سرحدی علاقے کے درمیان میں قائم ہے اور گزشتہ کچھ ماہ میں یہاں کے مختلف علاقوں میں جنگجوؤں کی مسلح کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ فراہ کا علاقہ ایران اور افغانستان کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کے حوالے سے بہت اہم ہے۔

دریں اثنا امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ امریکا طالبان کو افغانستان پر دوبارہ قبضہ کرنے اور امریکا پر حملہ کرنے کے قابل نہیں ہونے دے گا، دہشت گرد حملوں کو روکنے کیلیے تمام ضروری وسائل موجود ہیں، طالبان سے مذاکرات کیلیے افغان حکومت کو پہل کرنی چاہیے، ایران اپنا میزائل پروگرام دوبارہ شروع کر دیتا ہے تو پھر خطے میں تباہی آئے گی۔

 
Load Next Story