زیریں سندھ میں شدید گرمی بدترین لوڈشیڈنگ شہری سڑکوں پر آگئے

شہریوں کے احتجاج کے بعد ٹھٹھہ میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا

طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر آگئے، ٹائر جلائے اور دھرنے دے کر شاہراہیں بلاک کر دیں۔ فوٹو: فائل

زیریں سندھ ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے جبکہ حیسکو نے بجلی کی علانیہ اور غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کر دیا۔

بجلی نہ ہونے کے باعث ہزاروں مزدوروں کو بے روزگاری کا سامنا ہے جبکہ پانی کی بھی قلت پیدا ہوگئی، طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر آگئے، ٹائر جلائے اور دھرنے دے کر شاہراہیں بلاک کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ والا ضلع بن گیا ہے۔ غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث بجلی سے چلنے والے 3 سو سے زائد کارخانے بند ہو گئے اور ان میں کام کرنے والے ہزاروں محنت کش بیروزگار اور ان کے اہل خانہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔

غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف مکلی، ٹھٹھہ اور گجر میں شہریوں نے ٹائر نذر آتش کیے اور مین قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جس کے باعث حیسکو حیدرآباد نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 11 گھنٹے سے بڑھا کر 14 گھنٹے کر دیا جس کے باعث ہزاروں افراد پریشانی میں مبتلا ہیں۔




ماتلی شہر اور نواح میں غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف سیکڑوں شہریوں نے ماتلی اتحاد کی اپیل پر محمد رفیق محمن، میر اعجاز تالپور اور دیگر رہنمائوں کی قیادت میں ریلی نکال کر مظاہرہ کیا، مظاہرین نے واپڈا اہلکاروں کے خلاف زبردست نعرے لگائے اور پریس کلب کے سامنے دھرنا دیاجس کی وجہ سے ٹریفک معطل ہو گئی۔

مظاہرے اور دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ ماتلی میں 16 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہری اور تاجر برادری پریشانی کا شکار ہے، رات کے اوقات میں بجلی نہ ہونے سے عوام کا جینا محالہو گیا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کو ختم کر دیا جائے۔ڈگری میں بھی 16 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف سیکڑوں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور حیسکو آفس کا گھیرائو کرکے ڈگری ٹنڈو غلام علی روڈ پردھرنا دیا جس کی وجہ سے ڈگری کو حیدرآباد سے زمینی رابطہ کئے گھنٹے منقطع رہا۔
Load Next Story