نیوزی لینڈ میں سابق کرکٹرز کی لگائی آگ بھڑکنے لگی

تمام 7 ڈائریکٹرز نے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی، نئے انتخابات کا امکان روشن

تمام 7 ڈائریکٹرز نے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی، نئے انتخابات کا امکان روشن۔ فوٹو: فائل

نیوزی لینڈ کرکٹ میں سابق کرکٹرز کی لگائی آگ بھڑکنے لگی، تمام7 ڈائریکٹرز نے مستعفی ہونے کی پیشکش کردی۔

این زیڈ سی کے چیئر مین کرس مولر نے بھی نئے انتخابات کا امکان رد نہیں کیا، ان کا کہنا ہے کہ پریشر گروپ کی مہم ناکام ہوجائے گی۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں گذشتہ برس کے اختتام پر جب روس ٹیلر کو قیادت سے برطرف کیا گیا تو اس کے خلاف سابق کپتان جان پارکیر نے آواز اٹھائی، انھوں نے سابق کھلاڑیوں پر مشتمل ایک گروپ قائم کرلیا جس نے میڈیا میں این زیڈ سی کی پالیسیوں پر اعتراضات کرنا شروع کردیے۔

خاص طور پر کرکٹ اسٹرکچر میں تبدیلوں کو ہدف تنقید بنایا جارہا ہے، اگرچہ اس پریشر گروپ میں شامل سابق کرکٹرز کے نام مخفی رکھنے کی کوشش کی گئی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں رچرڈ ہیڈلی، جان رائٹ، جان موریسن، مارٹن کرو اور گلین ٹرنر جیسے بڑے نام بھی شامل ہیں۔




ان کے بڑھتے ہوئے دباؤ پر بورڈ کے تمام سات ڈائریکٹرز نے رضاکارانہ طور پر مستعفی ہوکر دوبارہ انتخابات کی پیشکش بھی کردی ہے۔ چیئرمین کرس مولر نے کہاکہ اس وقت کچھ الٹی سیدھی چالیں چلی جارہی ہیں جو ایک منفی مہم ہے، میرے خیال میں ان کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی، مجھ سے کچھ ڈائریکٹرز نے بات کی،استعفے کی پیشکش ان کی اپنی انفرادی رائے ہے۔

جس پر میں کوئی رائے نہیں دینا چاہتا، نہ ہی میں نے ڈائریکٹرز کے دوبارہ انتخاب کے بارے میں کوئی فیصلہ کیا ہے، میری توجہ انتظامی تبدیلیوں پر مرکوز رہے گی جو نیوزی لینڈ کرکٹ کے بہترین مفاد میں ہیں۔
Load Next Story