اسد شفیق مستقل نمبر 4 پوزیشن پر بیٹنگ کیلیے تیار
یونس اور مصباح کی ریٹائرمنٹ کے بعد کسی کو تو خلا پُرکرنا ہی تھا،بیٹسمین
اسد شفیق مستقل نمبر4پوزیشن پر بیٹنگ کیلیے تیار ہیں جب کہ ان کا کہنا ہے کہ ٹاپ آرڈر میں کھیلنے کی خواہش پوری ہوگئی۔
یونس اور مصباح کی ریٹائرمنٹ کے بعد اسد شفیق کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری آ پڑی ہے،گذشتہ سال ویسٹ انڈیز کیخلاف آخری سیریز تک دونوں سینئرز زیادہ تر نمبر4اور5پر بیٹنگ کرتے تھے جبکہ اسد شفیق ان کے بعد کریز پر آتے۔
آئرلینڈ کیخلاف میچ میں اوپنرز کی صرف 13رنز پر رخصتی کے بعد انھوں نے ففٹی سے ٹیم کو سنبھالا دیا۔ڈبلن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد شفیق نے کہا کہ میں ہمیشہ سے ہی ٹاپ آرڈر میں بیٹنگ کرنا چاہتا تھا،یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد کسی کو تو خلا پُرکرنا ہی تھا، ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور کپتان سرفراز احمد نے نمبر 4پر بیٹنگ کی ذمہ داری مجھ کو سونپ دی، میں اسے بطور چیلنج لے رہا ہوں، اس سے قبل کریز پر آتا تو ایک آدھ ہی مستند بیٹسمین ساتھ کھڑا ہوتا، ٹیل اینڈرز کے ساتھ بیٹنگ کا اضافی دباؤ بھی لینا پڑتا، اب مجھے بڑی اننگز کھیلنے کے زیادہ مواقع ملیں گے۔
انھوں نے کہا کہ آئرلینڈ کی کنڈیشنز آسان نہیں،پچ بھی انگلینڈ کی بانسبت نرم ہے، یہاں رنز بنانے کیلیے بڑے انہماک کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے، میں بحرانی صورتحال میں ففٹی بنانے پر خوش لیکن مجھے پل شاٹ کھیل کر وکٹ نہیں گنوانا چاہیے تھی۔
اسد شفیق نے کہا کہ میں انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ میچز میں اظہر علی اور سرفراز احمد کے ساتھ مل کر بیٹنگ کا بوجھ اٹھانا اور نوجوان کرکٹرز کا حوصلہ بڑھانا چاہتا ہوں۔
یونس اور مصباح کی ریٹائرمنٹ کے بعد اسد شفیق کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری آ پڑی ہے،گذشتہ سال ویسٹ انڈیز کیخلاف آخری سیریز تک دونوں سینئرز زیادہ تر نمبر4اور5پر بیٹنگ کرتے تھے جبکہ اسد شفیق ان کے بعد کریز پر آتے۔
آئرلینڈ کیخلاف میچ میں اوپنرز کی صرف 13رنز پر رخصتی کے بعد انھوں نے ففٹی سے ٹیم کو سنبھالا دیا۔ڈبلن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد شفیق نے کہا کہ میں ہمیشہ سے ہی ٹاپ آرڈر میں بیٹنگ کرنا چاہتا تھا،یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد کسی کو تو خلا پُرکرنا ہی تھا، ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور کپتان سرفراز احمد نے نمبر 4پر بیٹنگ کی ذمہ داری مجھ کو سونپ دی، میں اسے بطور چیلنج لے رہا ہوں، اس سے قبل کریز پر آتا تو ایک آدھ ہی مستند بیٹسمین ساتھ کھڑا ہوتا، ٹیل اینڈرز کے ساتھ بیٹنگ کا اضافی دباؤ بھی لینا پڑتا، اب مجھے بڑی اننگز کھیلنے کے زیادہ مواقع ملیں گے۔
انھوں نے کہا کہ آئرلینڈ کی کنڈیشنز آسان نہیں،پچ بھی انگلینڈ کی بانسبت نرم ہے، یہاں رنز بنانے کیلیے بڑے انہماک کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے، میں بحرانی صورتحال میں ففٹی بنانے پر خوش لیکن مجھے پل شاٹ کھیل کر وکٹ نہیں گنوانا چاہیے تھی۔
اسد شفیق نے کہا کہ میں انگلینڈ کیخلاف ٹیسٹ میچز میں اظہر علی اور سرفراز احمد کے ساتھ مل کر بیٹنگ کا بوجھ اٹھانا اور نوجوان کرکٹرز کا حوصلہ بڑھانا چاہتا ہوں۔