ٹیسٹ ڈیبیو آئرش خوشی کے آنسو سن گلاسز نے چھپا لیے

تاریخی موقع پرکھلاڑیوں کے ساتھ کئی شائقین پر بھی جذباتی کیفیت طاری رہی

ویسٹ انڈیز کو 1969میں 25پر ڈھیر کیا، پاکستان کیخلاف تاریخی موقع پرکھلاڑیوں کے ساتھ کئی شائقین پر بھی جذباتی کیفیت طاری رہی۔ فوٹو: فائل

ٹیسٹ ڈیبیو پرآئرش خوشی کے آنسو سن گلاسز نے چھپا لیے جب کہ ڈبلن میں تاریخی موقع پر کھلاڑیوں کے ساتھ کئی شائقین پر بھی جذباتی کیفیت طاری رہی۔

آئرلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے اپنی تاریخ کے اولین ٹیسٹ کے آغاز میں تہلکہ خیز کارکردگی پیش کرتے ہوئے پاکستانی بیٹسمینوں کو خاصا پریشان کیا لیکن بعد میں ڈراپ کیچزاور فہیم اشرف و شاداب خان کی مزاحمت نے مہم کمزور کردی۔

پہلے روز بارش کی وجہ سے عملی طور پر ڈیبیو میچ کا آغاز نہ ہونے کے بعد ہفتے کو بھی کھلاڑیوں اور شائقین کا جوش وخروش کم نہیں ہوا، میچ کی صورتحال سے قطع نظر آئرلینڈ کرکٹ میں ایک اہم سنگ میل کا عبور کیا جانا موضوع بحث بنا رہا۔


210فرسٹ کلاس میچز میں 712وکٹیں حاصل کرنے کے بعد طویل فارمیٹ میں ملک کا پہلا میچ کھیلنے والے ٹم مورٹیگ نے کہا کہ ٹیسٹ کیپس کی تقریب ہمارے لیے بڑا جذباتی لمحہ تھا،کئی کھلاڑیوں نے خوشی کے آنسو چھپانے کیلیے چشمے پہن رکھے تھے،بوائیڈ رینکن نے آئرلینڈ کیلیے پہلی ٹیسٹ وکٹ حاصل کی،اس کے بعد میری باری آئی تو شائقین بھی خاصے جذباتی نظر آئے،وکٹوں پر ملنے والی داد ناقابل فراموش تھی، میں خوش قسمت ہوں کہ میرے کیریئر میں ایسا موقع آیا کہ اپنے ملک کی ٹیسٹ کرکٹ میں نمائندگی کرسکوں۔

گیری ولسن نے کہا کہ اہم موقع پر فہیم اشرف کا کیچ ڈراپ ہونے سے مایوسی ضرور ہوئی لیکن کیپس ملتے وقت کے جذباتی لمحات ناقابل فراموش تھے،اس موقع ان688انٹرنیشنل کرکٹرز کو بھی یاد کیا جو دل میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی خواہش لیے میدانوں میں صلاحیتوں کا اظہار کرتے رہے۔

یاد رہے کہ تاریخی ٹیسٹ میچ دیکھنے کیلیے سابق انٹرنیشنل کرکٹرز بھی اسٹیڈیم آئے تھے، وہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ماضی کی یادیں بھی تازہ کرتے رہے۔
Load Next Story