رمضان المبارک اشیا خوردونوش کے مصنوعی بحران قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا خدشہ
فارمی مرغی کے دام اچانک بڑھ گئے،پھل فروش سرکاری نرخ نامے ہوا میں اڑا کر مرضی کے دام وصول کرنے لگے
رمضان المبارک سے قبل ملک بھر میں مرغی کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہونے کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت نے اگر مقدس ماہ میں قیمتوں کے استحکام کے حوالے سے بروقت اقدامات نہ کیے توہمیشہ کی طرح اس سال بھی رمضان کے دوران اشیا خورد و نوش کا مصنوعی بحران پیداہو سکتا ہے جس سے قیمتیں خریداروں کی پہنچ سے باہر ہو جائیں گی۔
ایکسپریس سروے میں معلوم ہوا ہے کہ اسلام آباد اور ملک کے دیگر شہروں بشمول کراچی اور لاہور میں مرغی کا گوشت 320 سے 360 روپے فی کلو فروخت ہونے لگاہے جس کے باعث شہریوں نے سوشل میڈیا پرمہم کے بعد مرغی کے گوشت کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا ہے۔
اسلام آباد کے بازاروں میں چکن شاپس پر سناٹے چھاگئے جبکہ دکاندار سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔ مرغی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ رمضان المبارک سے قبل ہی پنجاب کے بیشتر شہروں میں برائلر مرغی کا گوشت 300 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ سندھ اور بالخصوص کراچی میں برائلر مرغی کا گوشت 360روپے فی کلو فروخت کیاجارہا ہے۔
مختلف مارکیٹوں کی تاجر برادری کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال سیب کی قیمت میں کمی آئی ہے جبکہ باقی دوسرے پھلوں کی قیمتوں میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا۔ رمضان میں کیلا، سیب، آم اور آڑو کی مانگ بڑھ جاتی ہے پھل فروٹ چاٹ کا لازمی جز ہوتے ہیں جبکہ بہت سے افراد گرمی کے زور کو ختم کرنے اور رمضان میں پانی کی کمی کو پورا کرنے والے پھل خریدتے ہیں جس میں تربوز، خربوزہ، گرما شامل ہوتا ہے۔اگر کوئی بحران نہ آیا تو قیمتوں میں استحکام رہے گا۔
سروے کے دوران خریداروں نے بتایا کہ رمضان سے قبل ہی تمام پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے اور انتظامیہ پھلوں کے نرخ نامے کے باوجود قیمتیں کنٹرول کرنے کے حوالے سے ابھی پلان ترتیب دے رہی ہے۔
ان بازاروں میں درجہ اول پھلوں کے نام پر درجہ دوم پھل بیچے جا رہے ہیں یا دونوں کو ملاکر فروخت کیا جارہا ہے اور کوئی دیکھنے والا نہیں پھل فروش انتظامیہ کی جانب سے جاری نرخ نامے کو ہوا میں اڑا کر اپنی مرضی کے دام وصول کر تے ہیں، پھل فروش بازاروں نرخ نامے پر لکھے پھلوں کو درآمدی قرار دے کر مہنگے داموں بیچ رہے ہیں۔
ایکسپریس سروے میں معلوم ہوا ہے کہ اسلام آباد اور ملک کے دیگر شہروں بشمول کراچی اور لاہور میں مرغی کا گوشت 320 سے 360 روپے فی کلو فروخت ہونے لگاہے جس کے باعث شہریوں نے سوشل میڈیا پرمہم کے بعد مرغی کے گوشت کے بائیکاٹ کا اعلان بھی کیا ہے۔
اسلام آباد کے بازاروں میں چکن شاپس پر سناٹے چھاگئے جبکہ دکاندار سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔ مرغی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ رمضان المبارک سے قبل ہی پنجاب کے بیشتر شہروں میں برائلر مرغی کا گوشت 300 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ سندھ اور بالخصوص کراچی میں برائلر مرغی کا گوشت 360روپے فی کلو فروخت کیاجارہا ہے۔
مختلف مارکیٹوں کی تاجر برادری کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال سیب کی قیمت میں کمی آئی ہے جبکہ باقی دوسرے پھلوں کی قیمتوں میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا۔ رمضان میں کیلا، سیب، آم اور آڑو کی مانگ بڑھ جاتی ہے پھل فروٹ چاٹ کا لازمی جز ہوتے ہیں جبکہ بہت سے افراد گرمی کے زور کو ختم کرنے اور رمضان میں پانی کی کمی کو پورا کرنے والے پھل خریدتے ہیں جس میں تربوز، خربوزہ، گرما شامل ہوتا ہے۔اگر کوئی بحران نہ آیا تو قیمتوں میں استحکام رہے گا۔
سروے کے دوران خریداروں نے بتایا کہ رمضان سے قبل ہی تمام پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے اور انتظامیہ پھلوں کے نرخ نامے کے باوجود قیمتیں کنٹرول کرنے کے حوالے سے ابھی پلان ترتیب دے رہی ہے۔
ان بازاروں میں درجہ اول پھلوں کے نام پر درجہ دوم پھل بیچے جا رہے ہیں یا دونوں کو ملاکر فروخت کیا جارہا ہے اور کوئی دیکھنے والا نہیں پھل فروش انتظامیہ کی جانب سے جاری نرخ نامے کو ہوا میں اڑا کر اپنی مرضی کے دام وصول کر تے ہیں، پھل فروش بازاروں نرخ نامے پر لکھے پھلوں کو درآمدی قرار دے کر مہنگے داموں بیچ رہے ہیں۔