پرویز مشرف نے وکالت کیلیے مجھ سے رابطہ نہیں کیا اعتزاز احسن
افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، سابق صدرکو دفاع کا پورا حق ملنا چاہیے،اعتزاز احسن
پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں کہ پرویز مشرف نے قانونی مدد کے لیے میری خدمات حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے'پرویز مشرف کی گرفتاری عدالتوں کیلیے امتحان تھی۔
پرویز مشرف کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ قابل تحسین ہے ججوں کو گھروں میں قید رکھنا اور ان کی گرفتاری دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہے تاہم پرویز مشرف کو اپنے دفاع کا پورا حق ملنا چاہیے۔ جمعے کو لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ میں 9نومبر کے واقعات میں وکلا کی گرفتاری کو درست نہیں سمجھتا۔
انھوں نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ پرویز مشرف اور ان کے وکلا3 نومبر کے اقدامات کو عدالت میں کس طرح سے درست ثابت کریں گے۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا گیا تو پھر مشرف پرآرٹیکل 6 لاگو کیا جا سکے گا۔ انھو ں نے کہا کہ سابق صدر کو سپریم کورٹ میں سرنڈر کرنا پڑے گا،اگر ایک وزیراعظم کو قید اور ایک کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے تو ایک آمر کو کیوں نہیں۔
پرویز مشرف کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ قابل تحسین ہے ججوں کو گھروں میں قید رکھنا اور ان کی گرفتاری دہشت گردی کے زمرے میں آتی ہے تاہم پرویز مشرف کو اپنے دفاع کا پورا حق ملنا چاہیے۔ جمعے کو لاہور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ میں 9نومبر کے واقعات میں وکلا کی گرفتاری کو درست نہیں سمجھتا۔
انھوں نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ پرویز مشرف اور ان کے وکلا3 نومبر کے اقدامات کو عدالت میں کس طرح سے درست ثابت کریں گے۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا گیا تو پھر مشرف پرآرٹیکل 6 لاگو کیا جا سکے گا۔ انھو ں نے کہا کہ سابق صدر کو سپریم کورٹ میں سرنڈر کرنا پڑے گا،اگر ایک وزیراعظم کو قید اور ایک کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے تو ایک آمر کو کیوں نہیں۔