پشتون تحفظ موومنٹ کے جلسے میں احتجاج کی دھمکی پر سیکیورٹی الرٹ
منظورپشتین کے قافلے کو پنجاب اور سندھ میں روکا گیا، ملک گیراحتجاج کی دھمکی پرچھوڑاگیا
پی ٹی ایم کے جلسے میں انتظامیہ کی جانب سے دیے گئے ضابطہ کار کی خلاف ورزی اور احتجاج کے دھمکی کے بعد شہر میں سیکیورٹی الرٹ کردی گئی۔
گزشتہ روز اچانک ہی گورنر ہاؤس، رینجرزہیڈکوارٹرز کے قریبی علاقے پی آئی ڈی سی کے قریب رینجرز نے اسنیپ چیکنگ شروع کردی جس کے باعث گورنرہاؤس، پی آئی ڈی سی، رینجرزہیڈ کوارٹرز ، سی ایم ہاؤس، سندھ اسمبلی ، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ اور ملحقہ سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا نتیجے میں ہزاروں گاڑیاں اور شہری کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔
ٹریفک نظام کی صورتحال کے متعلق ٹریفک پولیس کنٹرول نے رابطہ کرنے پر بتایاکہ شہر میں اور کہیں بھی ٹریفک کا مسئلہ نہیں ہے، چند مقامات پر تعمیراتی کام چل رہا ہے جس کے باعث ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار ہے۔
دوسری جانب ملیر ڈسٹرکٹ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے افسران نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایاکہ گذشتہ روز پشتون تحفظ موومنٹ نے سہراب گوٹھ پر جلسہ کیا تھا جس کی مشروط اجازت دی گئی تھی جلسے میں ملک کے مختلف شہروں سے لوگ شرکت کے لیے آرہے تھے۔
پی ٹی ایم کے سربراہ منظورپشتین کے قافلے کو پنجاب اور سندھ کے مختلف مقامات پر روکا گیا تھا اور چند گھنٹوں کے بعد رہا کردیا گیا تھا تاہم اس وقت کے دوران پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی کہ اگر منظور پشتین اور اسکے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج شروع کردیںگے۔
گزشتہ روز اچانک ہی گورنر ہاؤس، رینجرزہیڈکوارٹرز کے قریبی علاقے پی آئی ڈی سی کے قریب رینجرز نے اسنیپ چیکنگ شروع کردی جس کے باعث گورنرہاؤس، پی آئی ڈی سی، رینجرزہیڈ کوارٹرز ، سی ایم ہاؤس، سندھ اسمبلی ، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ اور ملحقہ سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا نتیجے میں ہزاروں گاڑیاں اور شہری کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔
ٹریفک نظام کی صورتحال کے متعلق ٹریفک پولیس کنٹرول نے رابطہ کرنے پر بتایاکہ شہر میں اور کہیں بھی ٹریفک کا مسئلہ نہیں ہے، چند مقامات پر تعمیراتی کام چل رہا ہے جس کے باعث ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار ہے۔
دوسری جانب ملیر ڈسٹرکٹ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے افسران نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایاکہ گذشتہ روز پشتون تحفظ موومنٹ نے سہراب گوٹھ پر جلسہ کیا تھا جس کی مشروط اجازت دی گئی تھی جلسے میں ملک کے مختلف شہروں سے لوگ شرکت کے لیے آرہے تھے۔
پی ٹی ایم کے سربراہ منظورپشتین کے قافلے کو پنجاب اور سندھ کے مختلف مقامات پر روکا گیا تھا اور چند گھنٹوں کے بعد رہا کردیا گیا تھا تاہم اس وقت کے دوران پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے دھمکی دی گئی تھی کہ اگر منظور پشتین اور اسکے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج شروع کردیںگے۔