سپریم کورٹ کے حکم پر سیالکوٹ سے بازیاب 50 بھٹہ مزدور آزاد
بھٹہ مزدور اپنی نقل و حرکت میں آزاد ہیں جہاں چاہیں جاسکتے ہیں، عدالت
عدالت عظمیٰ نے سیالکوٹ سے برآمد ہونے والے50 بھٹہ مزدوروں کو آزادکرنے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ بھٹہ مزدوروں کے سامان کی واپسی یقینی بنائی جائے۔
جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی تو سیالکوٹ پولیس نے50 بھٹہ مزدور پیش کیے۔ ایک مزدور نے انکشاف کیا کہ ہمیں دبائو میں رکھا گیا ہم سے رات ایک فارم پر دستخط لیے گئے ہیں۔ ایک بھٹہ مزدور نے بتایاکہ ہمیں 10 لاکھ ضمانت کے عوض رکھا گیا ہے۔عدالت نے ہدایت کی کہ رقم کے لین دین کیلیے فریقین سول کورٹ سے رجوع کریں۔ بھٹہ مزدور اپنی نقل و حرکت میں آزاد ہیں جہاں چاہیں جاسکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے لتھوانیا کی خاتون کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میںفل بینچ نے لتھوانیاکی خاتون میمونہ کی بیٹیوںکی سپردگی کے مقدمے کی سماعت کی تو غیرملکی خاتون کے وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ میمونہ واپس دبئی جانا چاہتی ہیں اجازت دی جائے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ ہم دبئی جانے کی اجازت دے دیتے ہیں مگر بچوں کو والدکے حوالے کرنا ہوگا۔ دبئی سے واپسی پر والدہ بچوں کو والد سے واپس لے سکتی ہیں۔
وکیل کا کہنا تھاکہ میمونہ کا پاسپورٹ عدالت کے پاس ہے، جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ بیٹیاں باپ کے حوالے کرنے کے بعد پاسپورٹ خاتون کو دے دیاجائے گاجبکہ کیس پہلے جو بینچ سن رہا تھا وہی بینچ یہ کیس سنے گا۔
جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کی تو سیالکوٹ پولیس نے50 بھٹہ مزدور پیش کیے۔ ایک مزدور نے انکشاف کیا کہ ہمیں دبائو میں رکھا گیا ہم سے رات ایک فارم پر دستخط لیے گئے ہیں۔ ایک بھٹہ مزدور نے بتایاکہ ہمیں 10 لاکھ ضمانت کے عوض رکھا گیا ہے۔عدالت نے ہدایت کی کہ رقم کے لین دین کیلیے فریقین سول کورٹ سے رجوع کریں۔ بھٹہ مزدور اپنی نقل و حرکت میں آزاد ہیں جہاں چاہیں جاسکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے لتھوانیا کی خاتون کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میںفل بینچ نے لتھوانیاکی خاتون میمونہ کی بیٹیوںکی سپردگی کے مقدمے کی سماعت کی تو غیرملکی خاتون کے وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ میمونہ واپس دبئی جانا چاہتی ہیں اجازت دی جائے۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ ہم دبئی جانے کی اجازت دے دیتے ہیں مگر بچوں کو والدکے حوالے کرنا ہوگا۔ دبئی سے واپسی پر والدہ بچوں کو والد سے واپس لے سکتی ہیں۔
وکیل کا کہنا تھاکہ میمونہ کا پاسپورٹ عدالت کے پاس ہے، جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ بیٹیاں باپ کے حوالے کرنے کے بعد پاسپورٹ خاتون کو دے دیاجائے گاجبکہ کیس پہلے جو بینچ سن رہا تھا وہی بینچ یہ کیس سنے گا۔