13جامعات میں پی ایچ ڈی اورایم فل داخلوں پر پابندی
13جامعات میں پی ایچ ڈی اورایم فل داخلوں پر پابندی
ہائرایجوکیشن کمیشن نے ملک بھرکی13مختلف جامعات کے پی ایچ ڈی اورایم فل پروگراموں میں داخلوں پر پابندی عائد کر دی جبکہ ملک بھر کی متعدد جامعات میں معیار پر پورا نہ اترنے والے 450تعلیمی پروگراموں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ایچ ای سی حکام کا کہنا ہے کہ پابندی کاشکار تعلیمی پروگراموں کو ایک سے دو سمیسٹر تک مطلوبہ معیار پوراکرنے کی صورت میں بحال کر دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے کوالٹی ایشورس ڈویژن کی جانب سے پاکستان میں قائم 13یونیورسٹیوں کے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے داخلوں پرپابندی عائدکی گئی۔
جن میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، کامسیٹس یونیوسرٹی کے ورچوئیل کیمپس اسلام آباد، پشاور یونیورسٹی، گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، فیصل آباد یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، سکھر آئی بی اے یونیورسٹی، شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی خیرپور سندھ، یونیورسٹی آف سندھ جامشورو اور یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ شامل ہیں۔ان جامعات میں مذکورہ پروگراموں پرپابندی کے باعث ملک بھرمیں 4 ہزار کے قریب طلبا متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
ایچ ای سی حکام کا کہنا ہے کہ پابندی کاشکار تعلیمی پروگراموں کو ایک سے دو سمیسٹر تک مطلوبہ معیار پوراکرنے کی صورت میں بحال کر دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے کوالٹی ایشورس ڈویژن کی جانب سے پاکستان میں قائم 13یونیورسٹیوں کے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے داخلوں پرپابندی عائدکی گئی۔
جن میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، کامسیٹس یونیوسرٹی کے ورچوئیل کیمپس اسلام آباد، پشاور یونیورسٹی، گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، فیصل آباد یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، سکھر آئی بی اے یونیورسٹی، شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی خیرپور سندھ، یونیورسٹی آف سندھ جامشورو اور یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ شامل ہیں۔ان جامعات میں مذکورہ پروگراموں پرپابندی کے باعث ملک بھرمیں 4 ہزار کے قریب طلبا متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔