14 اگست کو حملوں کا خطرہ ہے پاکستان ہمارے دفاتر کی سیکورٹی بڑھائے
قومی دن,عیدالفطر پرممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر پبلک مقامات پر جانے یا لوگوں سے ملنے جلنے سے گریزکریں
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے وزارت داخلہ کوایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ 14اگست کو قومی دن کے موقع پر دہشت گرد پاکستان میںامریکی مفادات کونقصان پہنچانے کیلیے امریکی سفارتی مشن یا امریکی امدادی اداروںکو نشانہ بناسکتے ہیں۔ اس خطرے کے پیش نظر حکومت امریکی سفارتخانے، سفارتی مشن اور وئیرہائوسز کی حفاظت کیلیے فول پروف انتظامات کرے۔
ذرائع نے ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کوبتایا کہ امریکی سفارتخانے کی طرف سے وزارت داخلہ کو پاکستان میں موجود امریکی سفارتی مشن اور وئیر ہاوسزکی ایک فہرست بھی فراہم کی گئی ہے جو ممکنہ دہشت گردی میں دہشت گردوں کے بڑے ٹارگٹ بن سکتے ہیں۔ فہرست میں اسلام آباد میں موجود امریکی وئیرہائوسزمیں آٓئی نائن سیکٹر میں وہ ویئرہاؤس بھی درج ہے جوچند ماہ قبل ا مریکی سفارتخانے اورپاکستانی سیکیورٹی سے متعلق بعض اداروں میں تنازع کا باعث بنا تھا۔
اسی بنا پر امریکی سفارتخانہ اس متنازع ویئرہائوس کو بندکرنے پر رضامند ہوا تھا۔ امریکی سفارتخانے کی فہرست میں یوایس ایڈ کے دفاترکا بھی ذکر کیا گیاہے اور ان میں کام کرنے والے افراد کی سیکیورٹی کیلیے خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت پرزوردیاگیا ہے۔ یو ایس ایڈ پاکستان کے سوشل سیکٹرکی ترقی کیلیے کئی منصوبوں پر کام کر رہا ہے ان میں اکثریت شورش زدہ علاقوں فاٹا، پاٹا اور پاکستان، ایران اور افغانستان کی سرحد کے ساتھ علاقوں میں ہے۔
اس سے قبل گزشتہ روز امریکی سفارتخانے کی طرف سے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں پاکستان میں موجود امریکی شہریوں اور امریکی مشن اور دفاتروں میں کام کرنے والے افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ قومی دن اور عیدالفطر کے موقع پر ممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر پبلک مقامات پر جانے یا لوگوں سے ملنے جلنے سے گریزکریں۔
ذرائع نے ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل کوبتایا کہ امریکی سفارتخانے کی طرف سے وزارت داخلہ کو پاکستان میں موجود امریکی سفارتی مشن اور وئیر ہاوسزکی ایک فہرست بھی فراہم کی گئی ہے جو ممکنہ دہشت گردی میں دہشت گردوں کے بڑے ٹارگٹ بن سکتے ہیں۔ فہرست میں اسلام آباد میں موجود امریکی وئیرہائوسزمیں آٓئی نائن سیکٹر میں وہ ویئرہاؤس بھی درج ہے جوچند ماہ قبل ا مریکی سفارتخانے اورپاکستانی سیکیورٹی سے متعلق بعض اداروں میں تنازع کا باعث بنا تھا۔
اسی بنا پر امریکی سفارتخانہ اس متنازع ویئرہائوس کو بندکرنے پر رضامند ہوا تھا۔ امریکی سفارتخانے کی فہرست میں یوایس ایڈ کے دفاترکا بھی ذکر کیا گیاہے اور ان میں کام کرنے والے افراد کی سیکیورٹی کیلیے خصوصی اقدامات کرنے کی ضرورت پرزوردیاگیا ہے۔ یو ایس ایڈ پاکستان کے سوشل سیکٹرکی ترقی کیلیے کئی منصوبوں پر کام کر رہا ہے ان میں اکثریت شورش زدہ علاقوں فاٹا، پاٹا اور پاکستان، ایران اور افغانستان کی سرحد کے ساتھ علاقوں میں ہے۔
اس سے قبل گزشتہ روز امریکی سفارتخانے کی طرف سے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں پاکستان میں موجود امریکی شہریوں اور امریکی مشن اور دفاتروں میں کام کرنے والے افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ قومی دن اور عیدالفطر کے موقع پر ممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر پبلک مقامات پر جانے یا لوگوں سے ملنے جلنے سے گریزکریں۔