حکومت نے عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس میں عمران خان کی بریت کا فیصلہ چیلنج کردیا
عمران خان کا جرم ثابت کرنے کے لیے شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں، درخواست میں موقف
حکومت نے عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس میں عمران خان کی بریت کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 2014 کے دھرنے کے دوران ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سے متعلق مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان بری
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کو ایف آئی آر میں خاص کردار کے ساتھ ملزم نامزد کیا گیا ہے، عمران خان کا جرم ثابت کرنے کے لیے شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ قانون سے مطابقت نہیں رکھتا، اس لئے ہائی کورٹ انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملزم کے خلاف ٹرائل چلانے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 4 مئی کو ایس ایس پی تشدد کیس میں عمران خان کو بری کیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں 2014 کے دھرنے کے دوران ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد سے متعلق مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان بری
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کو ایف آئی آر میں خاص کردار کے ساتھ ملزم نامزد کیا گیا ہے، عمران خان کا جرم ثابت کرنے کے لیے شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ قانون سے مطابقت نہیں رکھتا، اس لئے ہائی کورٹ انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملزم کے خلاف ٹرائل چلانے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 4 مئی کو ایس ایس پی تشدد کیس میں عمران خان کو بری کیا تھا۔