جولائی تا مارچ تیل کا درآمدی بل 11 ارب ڈالر تک محدود

9ماہ میںخوراک11فیصدبڑھ کر3.4ارب،جیولری92فیصداضافے سے1.1ارب ڈالرکی برآمد،قالین،اسپورٹس وسرجیکل گڈز کی ایکسپورٹ کم۔

مشینری17،ٹیکسٹائل8اوردھاتیں18 فیصدزائددرآمد،فوڈ12،ٹرانسپورٹ2.6 اور پٹرولیم پراڈکٹس0.5فیصدکم منگوائی گئیں،موبائل فون53.7 کروڑکے خریدے گئے۔ فوٹو: فائل

پاکستان کا تیل کا درآمدی بل گزشتہ 9ماہ کے دوران معمولی کمی سے 11 ارب 7 کروڑ 87 لاکھ 77ہزار ڈالر رہا جبکہ اہم برآمدی شعبے ٹیکسٹائل سیکٹر کی ایکسپورٹ 7فیصد کے اضافے سے 9 ارب 63 کروڑ 6 لاکھ 29 ہزار ڈالر اور اشیائے خوراک کی برآمدات 11فیصد بڑھ کر3ارب43کروڑ 24 لاکھ 25 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔

اس دوران چاول خصوصاً باسمتی چاول کی برآمدات میں نمایاں کمی ہوئی، باسمتی چاول کی برآمدات 23.78 فیصد کمی سے44کروڑ 79 لاکھ 13ہزار ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 58کروڑ 76 لاکھ 32ہزار ڈالر رہی تھی، رائس ایکسپورٹرز برآمدات میں کمی کی وجہ ذخیرہ اندوزی کے باعث باسمتی چاول کی قیمتوں میں اضافے کو قرار دے رہے ہیں، دوسری طرف دیگراقسام کے چاول کی ایکسپورٹ 3.50 فیصد کے اضافے سے 95کروڑ38 لاکھ 78ہزار ڈالر رہی جبکہ مجموعی طور پر 7.12فیصد کمی سے 1ارب40کروڑ 17 لاکھ 91ہزار ڈالر کا چاول برآمد کیا گیا،

اشیائے خوراک میں سے سی فوڈز4.4، پھل6.5، سبزیاں 60مصالحہ جات 45.6، تیلدار بیج 21،چینی11944، گوشت اور اس کی مصنوعات28.38 اور دیگر غذائی اشیا 12.97 فیصدزائد برآمد کی گئیں جبکہ ٹیکسٹائل گروپ میں سے خام کاٹن کی برآمد65.07 فیصدکمی سے 12کروڑ67لاکھ18ہزار ڈالر، کاٹن یارن29.17فیصد کے اضافے سے 1ارب 65 کروڑ27لاکھ21ہزار ڈالر، کاٹن کلاتھ 11.56فیصد بڑھ کر1ارب99کروڑ12 لاکھ37ہزار ڈالر، دیگر اقسام کے دھاگے13.79فیصد کے اضافے سے 3 کروڑ 14 لاکھ 12 ہزار ڈالر، نٹ ویئر2.84 فیصد کے اضافے سے 1ارب 50 کروڑ87 لاکھ 81ہزار ڈالر، بیڈویئر0.09فیصد بڑھ کر 1 ارب31کروڑ23 لاکھ 15ہزار ڈالر، ٹاولز18.11فیصد کے اضافے سے 57کروڑ 76 لاکھ 95ہزار ڈالر، خیمے، کنوس وتارپولین 30.89 فیصد بڑھ کر 8 کروڑ 49 لاکھ 4ہزار ڈالر، ریڈی میڈگارمنٹس10.27فیصد کے اضافے سے 1 ارب 31کروڑ82لاکھ 63ہزار ڈالر، آرٹ، سلک وسنتھیٹک ٹیکسٹائل25.33 فیصد کمی سے 27کروڑ 77 لاکھ 96ہزار ڈالر اور دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات کی ایکسپورٹ 44.83فیصد کے اضافے سے 30کروڑ 51 لاکھ 35ہزار ڈالر رہی۔


اس کے علاوہ قالینوں کی برآمد5.14فیصدکمی سے 8کروڑ 78 لاکھ 1 ہزار ڈالر، کھیلوں کے سامان کی برآمد1.55فیصدکمی سے 23 کروڑ 27لاکھ 73ہزار ڈالر، خام چمڑے کی برآمد6.38 فیصد کے اضافے سے 33کروڑ 42 لاکھ 10ہزار ڈالر اور چمڑے کی مصنوعات کی برآمد2فیصد کے اضافے سے 41کروڑ 71لاکھ 89 ہزار ڈالر،سرجیکل گڈز وطبی آلات کی برآمد2فیصدکمی سے 22کروڑ 23لاکھ 44ہزار ڈالر، کیمیکل وفارما پراڈکٹس کی برآمد32فیصد کمی سے 55 کروڑ 64لاکھ 91ہزار ڈالر، انجینئرنگ گڈز کی برآمد0.5فیصدکمی سے 19کروڑ 68 لاکھ 78ہزار ڈالر، قیمتی ونیم قیمتی پتھروں کی برآمد17.6فیصد کے اضافے سے 31لاکھ 10ہزار ڈالر، جیولری کی برآمد92.14 فیصد اضافے سے 1ارب10کروڑ 97 لاکھ 5ہزار ڈالر، سیمنٹ کی برآمد22.8 فیصد بڑھ کر 42 کروڑ 11 لاکھ 21ہزار ڈالر اور گڑ وگڑ مصنوعات کی برآمد 22.8 فیصد کے اضافے سے 10کروڑ 26 لاکھ 22ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئی۔



یاد رہے کہ گزشتہ 9 ماہ کے دوران برآمدات کی مالیت 18ارب1کروڑ 70لاکھ 46 ہزار ڈالر رہی تھی۔ دوسری طرف فوڈ گروپ کی درآمدات 12فیصدکمی سے 3ارب35کروڑ 12لاکھ 29ہزار ڈالر رہی جس میں سے خشک میوہ جات کی درآمد 8فیصد کمی سے 5کروڑ 80 لاکھ ڈالر، چائے9فیصد کے اضافے سے29کروڑ 64 لاکھ 66ہزار ڈالر، مصالحے33 فیصد کمی سے 5کروڑ 18 لاکھ 34ہزار ڈالر، سویابین تیل 17فیصد اضافے سے 4کروڑ 91 لاکھ 33ہزار ڈالر، پام آئل 10فیصدکمی سے 1ارب54کروڑ 35 لاکھ 74ہزار ڈالر، چینی 72فیصدکمی سے 36لاکھ 59ہزار ڈالر، دالیں4.68 فیصد گھٹ کر26کروڑ 91 لاکھ 55ہزار ڈالر جبکہ دیگرغذائی اشیا 19فیصدکمی سے 97کروڑ90لاکھ ڈالر کی منگوائی گئیں، مشینری گروپ کی درآمدات 17 فیصد بڑھ کر 4ارب 88 کروڑ 17 لاکھ 73ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں۔

پاور جنریشن، آفس، زرعی، ٹیکسٹائل اور الیکٹریکل مشینری کی درآمدات میں کمی ہوئی جبکہ تعمیراتی مشینری کی درآمد میں اضافہ ہوا تاہم ٹیلی کام سیکٹر بشمول موبائل فون کی درآمدات 28فیصد کے اضافے سے 1ارب20کروڑ 89لاکھ 67ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جس میں 53 کروڑ67لاکھ ڈالر کے موبائل فون شامل ہیں،ٹرانسپورٹ گروپ کی درآمدات 2.67فیصد کمی سے 1ارب51کروڑ 68 لاکھ 8ہزار ڈالر، ٹیکسٹائل گروپ کی درآمدات 8فیصد کے اضافے سے 1 ارب 94 کروڑ 66 لاکھ 83ہزار ڈالر، ایگریکلچر وکیمیکل گروپ کی درآمدات 14 فیصد کمی سے 46کروڑ 85لاکھ 11ہزار ڈالر، دھاتوں بشمول سونے ولوہے کی درآمدات 18فیصد کے اضافے سے 2 ارب 40 کروڑ21لاکھ 6ہزار ڈالر رہیں جبکہ پٹرولیم گروپ کی درآمدات 0.53فیصدکمی سے 11ارب7کروڑ 87 لاکھ 77 ہزار ڈالر رہیں جس میں سے خام تیل کی درآمد 17فیصد کمی سے 4 ارب 5 کروڑ 14لاکھ 65ہزار ڈالر اور پٹرولیم مصنوعات کی درآمد 12.47 فیصد کے اضافے سے 7ارب2کروڑ 73 لاکھ 12ہزار ڈالر رہیں۔ واضح رہے کہ جولائی سے مارچ 2013 تک مجموعی طور پر درآمدات کی مالیت 33ارب 41 کروڑ 41 لاکھ 60ہزار ڈالر رہی تھی۔
Load Next Story