شکیل آفریدی کیلیے امریکامیں میڈل آف آنرمنتظر ہےوال اسٹریٹ
شکیل آفریدی پشاورجیل میں قیدہونے کی وجہ سے میڈل حاصل نہیں کرسکیں گے،امریکی اخبار
KARACHI:
امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی میں اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے کیلیے امریکی ایجنٹ ڈاکٹرشکیل آفریدی کیلیے میڈل آف آنررکھاہوا ہے،ڈاکٹر شکیل آفریدی شایدعرصے درازتک اپنا یہ میڈل حاصل نہیں کرسکیں گے، آفریدی کی رہائی سے پاک امریکا تعلقات بہترہوسکتے ہیں۔
جمعے کو امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے لینگ لے کے ہیڈکوارٹر میں کسی جگہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے لیے ایک میڈل آف آنر رکھا ہوا ہے جس نے اس ایجنسی کو ہیپاٹائٹس کے خلاف ایک بوگس اسکیم چلا کرایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی پناہ گاہ کا سراغ لگانے میں مددکی تھی۔
ڈاکٹرشکیل آفریدی شاید عرصے دراز تک اپنا یہ میڈل حاصل نہ کرسکے کیونکہ اس وقت وہ پشاور کے سینٹرل جیل میں 33سال کی قیدتنہائی کی سزابھگت رہے ہیں۔یہ سزا اسے بغاوت کے الزام میں مئی میں سنائی گئی تھی۔شکیل آفریدی کو ایک جہادی تنظیم کا رکن ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اس نے25 مرتبہ غیرملکی خفیہ ایجنٹوں سے ملاقات کی اوران سے ہدایات حاصل کیں اورانھیں حساس نوعیت کی معلومات فراہم کیں۔
امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی میں اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے کیلیے امریکی ایجنٹ ڈاکٹرشکیل آفریدی کیلیے میڈل آف آنررکھاہوا ہے،ڈاکٹر شکیل آفریدی شایدعرصے درازتک اپنا یہ میڈل حاصل نہیں کرسکیں گے، آفریدی کی رہائی سے پاک امریکا تعلقات بہترہوسکتے ہیں۔
جمعے کو امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے لینگ لے کے ہیڈکوارٹر میں کسی جگہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے لیے ایک میڈل آف آنر رکھا ہوا ہے جس نے اس ایجنسی کو ہیپاٹائٹس کے خلاف ایک بوگس اسکیم چلا کرایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی پناہ گاہ کا سراغ لگانے میں مددکی تھی۔
ڈاکٹرشکیل آفریدی شاید عرصے دراز تک اپنا یہ میڈل حاصل نہ کرسکے کیونکہ اس وقت وہ پشاور کے سینٹرل جیل میں 33سال کی قیدتنہائی کی سزابھگت رہے ہیں۔یہ سزا اسے بغاوت کے الزام میں مئی میں سنائی گئی تھی۔شکیل آفریدی کو ایک جہادی تنظیم کا رکن ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اس نے25 مرتبہ غیرملکی خفیہ ایجنٹوں سے ملاقات کی اوران سے ہدایات حاصل کیں اورانھیں حساس نوعیت کی معلومات فراہم کیں۔