انتخابی امیدواروں اور عوام کو سیکیورٹی دی جائے الیکشن کمیشن
نگراں حکومتوں کی اولین آئینی و قانونی ذمے داری ہے کہ وہ شہریوں کو امن اور تحفظ فراہم کریں, الیکشن کمیشن.
الیکشن کمیشن نے وفاقی اور صوبائی نگراں حکومتوں کو ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کیلیے خطوط ارسال کیے ہیں۔
ہفتے کو الیکشن کمیشن کی جانب سے چاروں وزرائے اعلیٰ ، آئی جی ایف سی خیبر پختونخوا، ڈی جی رینجرز سندھ ، لاہور، کوئٹہ ، وفاقی سیکریٹری داخلہ، چاروں صوبائی چیف سیکریٹریوں، ہوم سیکریٹریوں ، چاروں آئی جی پولیس ، ڈائریکٹر جنرل ایف سی کوئٹہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا کو خطوط ارسال کر دیے گئے جن میں عوام اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ خطوط میں کہا گیا ہے کہ ملک میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی اولین ذمے داری ہے۔
انتخابات کے شیڈول کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ شہری اور سیاسی کارکن جاں بحق ہوئے، ان حالات میں سیاسی جماعتیں انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صرف بلوچستان میں انتخابات کے شیڈول کے بعد دہشت گردی کے 11 واقعات رونما ہو چکے ہیں، صوبائی الیکشن کمشنر پر بھی حملہ کیا گیا جبکہ ضلعی الیکشن کمشنر کو قتل کر دیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں سیاسی جماعت کی میٹنگ میں خود کش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 19افراد جاں بحق ہوئے۔ بلوچستان میں ایک سیاسی جماعت کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا ۔
جس کے نتیجے میں امیدوار کے قریبی رشتے دار جاں بحق ہوئے۔ ان حالات میں نگراں حکومتوں کی اولین آئینی و قانونی ذمے داری ہے کہ وہ شہریوں کو امن اور تحفظ فراہم کریں۔ امیدواروں اور لیڈروں سمیت تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور دہشت گردوں کے ساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن کے پاس ملک بھر کے 11ہزار53 پولنگ اسٹیشنوں کوحساس اور 10ہزار273 کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشین قرار دینے کی تجاویز زیر غور ہیں تاہم اس کا حتمی فیصلہ 25اپریل کو الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس میں کیا جائے گا۔
کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق11مئی کو عام انتخابات کے موقع پر ملک میں حتمی سیکیورٹی پلان کی منظوری کے لیے اہم اجلاس25 اپریل کو اسلام آباد میں ہوگا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، پاک فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ افسران شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں انتہائی اہم حساس پولنگ اسٹیشنوں پر فوج کی تعینات کرنے یا نہ کرنے یا فوج کو الرٹ رکھنے کے حوالے سے طریقہ کار اور پولنگ اسٹیشنوں کی سیکیورٹی سمیت پولنگ والے روز امن و امان کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔دریں اثنا اسلام آباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق الیکشن کمیشن کی نگرانی اورفوج کی سیکیورٹی میںعام انتخابات کیلیے ہفتہ کی دوپہر سے 18کروڑبیلٹ پیپرکی پرنٹنگ کاکام شروع ہوگیاہے جو30 اپریل تک مکمل کرلیا جائیگا،9 کروڑبیلٹ پیپرز قومی اسمبلی اور 9کروڑصوبائی اسمبلی کے حلقوںکیلیے پرنٹ کیے جائینگے ۔
ہفتے کو الیکشن کمیشن کی جانب سے چاروں وزرائے اعلیٰ ، آئی جی ایف سی خیبر پختونخوا، ڈی جی رینجرز سندھ ، لاہور، کوئٹہ ، وفاقی سیکریٹری داخلہ، چاروں صوبائی چیف سیکریٹریوں، ہوم سیکریٹریوں ، چاروں آئی جی پولیس ، ڈائریکٹر جنرل ایف سی کوئٹہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری فاٹا کو خطوط ارسال کر دیے گئے جن میں عوام اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ خطوط میں کہا گیا ہے کہ ملک میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی اولین ذمے داری ہے۔
انتخابات کے شیڈول کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ شہری اور سیاسی کارکن جاں بحق ہوئے، ان حالات میں سیاسی جماعتیں انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صرف بلوچستان میں انتخابات کے شیڈول کے بعد دہشت گردی کے 11 واقعات رونما ہو چکے ہیں، صوبائی الیکشن کمشنر پر بھی حملہ کیا گیا جبکہ ضلعی الیکشن کمشنر کو قتل کر دیا گیا۔ خیبرپختونخوا میں سیاسی جماعت کی میٹنگ میں خود کش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 19افراد جاں بحق ہوئے۔ بلوچستان میں ایک سیاسی جماعت کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا ۔
جس کے نتیجے میں امیدوار کے قریبی رشتے دار جاں بحق ہوئے۔ ان حالات میں نگراں حکومتوں کی اولین آئینی و قانونی ذمے داری ہے کہ وہ شہریوں کو امن اور تحفظ فراہم کریں۔ امیدواروں اور لیڈروں سمیت تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور دہشت گردوں کے ساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن کے پاس ملک بھر کے 11ہزار53 پولنگ اسٹیشنوں کوحساس اور 10ہزار273 کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشین قرار دینے کی تجاویز زیر غور ہیں تاہم اس کا حتمی فیصلہ 25اپریل کو الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس میں کیا جائے گا۔
کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق11مئی کو عام انتخابات کے موقع پر ملک میں حتمی سیکیورٹی پلان کی منظوری کے لیے اہم اجلاس25 اپریل کو اسلام آباد میں ہوگا۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، پاک فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ افسران شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں انتہائی اہم حساس پولنگ اسٹیشنوں پر فوج کی تعینات کرنے یا نہ کرنے یا فوج کو الرٹ رکھنے کے حوالے سے طریقہ کار اور پولنگ اسٹیشنوں کی سیکیورٹی سمیت پولنگ والے روز امن و امان کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔دریں اثنا اسلام آباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق الیکشن کمیشن کی نگرانی اورفوج کی سیکیورٹی میںعام انتخابات کیلیے ہفتہ کی دوپہر سے 18کروڑبیلٹ پیپرکی پرنٹنگ کاکام شروع ہوگیاہے جو30 اپریل تک مکمل کرلیا جائیگا،9 کروڑبیلٹ پیپرز قومی اسمبلی اور 9کروڑصوبائی اسمبلی کے حلقوںکیلیے پرنٹ کیے جائینگے ۔