مغوی8 اہلکاروں کی برطرفیکمانڈنٹ ایف سی سے جواب طلب
30دسمبر2011ء کو ملازئی ٹانک پوسٹ پر حملے میں ایک اہلکارشہید،15اغوا...
پشاور ہائیکورٹ نے شدت پسندوں کے ہاتھوں اغوا ہونیوالے8 اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کرنے پرکمانڈنٹ ایف سی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا،پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس مفتاح الدین اور جسٹس شاہجہان اخونزادہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے زیارت خان مہمند ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر ایف سی کے سابق اہلکارجان افضل کی رٹ پٹیشن کی سماعت کی جس میں موقف اختیارکیاگیا کہ درخواست گزار ایف سی اہلکار تھاجو30دسمبر2011ء کو ملازئی ٹانک میں ڈیوٹی پر مامور تھا کہ اچانک رات 12بجے کے قریب 300کے قریب شدت پسندوںنے حملہ کردیا ایک اہلکار شہید
جبکہ 15اہلکاروںکو اغواکیاجن میں سے بعد ازاں8اہلکار زندہ واپس آنے میںکامیاب ہوگئے اس موقع پر وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایاکہ شدت پسندوں کے چنگل سے واپس آنے کے بعدانھیںایف سی کمانڈنٹ نے ملازمت سے برخواست کردیاتھااورالزام لگاکہ وہ حملہ پسپاکرنے میںناکام رہے تھے،رٹ میں موقف اختیارکیاگیاکہ ہماری برخواستگی بلاجواز ہے فاضل بنچ نے رٹ پٹیشن منظور کرتے ہوئے ایف سی کمانڈنٹ سے جواب طلب کرلیا ۔
جبکہ 15اہلکاروںکو اغواکیاجن میں سے بعد ازاں8اہلکار زندہ واپس آنے میںکامیاب ہوگئے اس موقع پر وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایاکہ شدت پسندوں کے چنگل سے واپس آنے کے بعدانھیںایف سی کمانڈنٹ نے ملازمت سے برخواست کردیاتھااورالزام لگاکہ وہ حملہ پسپاکرنے میںناکام رہے تھے،رٹ میں موقف اختیارکیاگیاکہ ہماری برخواستگی بلاجواز ہے فاضل بنچ نے رٹ پٹیشن منظور کرتے ہوئے ایف سی کمانڈنٹ سے جواب طلب کرلیا ۔