امریکی اسکول فائرنگ میں جاں بحق سبیکا شیخ کے خواب پورے نہ ہوسکے
سیبکا انتہائی ہونہار طالب علم تھی ہمیشہ پہلی یا دوسری پوزیشن لاتی تھی، والد
امریکی ریاست ٹیکساس میں گزشتہ روز اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی ننھی سی سبیکا کے بڑے بڑے خواب تھے۔
گزشتہ روز امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے ایک ہائی اسکول میں اس وقت نہایت افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ایک طالبعلم نےاسکول میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ سمیت 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا فائرنگ؛ پاکستانی طالبہ سمیت 10 افراد ہلاک
کراچی کے علاقے گلشن اقبال کی رہائشی سبیکا شیخ کے گھر والوں کو گزشتہ روز یہ اطلاع افطار کے بعد مقامی نیوز چینل سے ملی۔ سبیکا کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی چھوٹی سی بیٹی کے بڑے بڑے خواب تھے۔ سبیکا تین بہنوں میں سب سے بڑی تھی۔ وہ یوتھ ایکسچیج اینڈ اسٹڈی پروگرام (یس) کے تحت 21 اگست 2017 کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے ٹیکساس گئی تھی، اس پروگرام میں شرکت سے پہلے لیے گئے ٹیسٹ میں 6000 طلبا نے حصہ لیا تھا تاہم صرف75 طلبا ہی یہ ٹیسٹ پاس کرسکے تھےاور سبیکا شیخ کا نام ان طالبعلموں میں شامل تھا۔ سبیکا نے کراچی پبلک اسکول سے میٹرک کیا تھا، سیبکا انتہائی ہونہار طالبہ تھی ہمیشہ پہلی یا دوسری پوزیشن لاتی تھی. سیبکا کو 9 جون کو واپس آنا تھا، ہم سبیکا کی واپسی کا ایک ایک دن گن کر گزار رہے تھے۔ مجھے ابھی تک یقین نہیں آرہا کہ میری بیٹی چلی گئی۔
سبیکا کے والد کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی اطلاع ملنے کے بعد سبیکا اور اس کے دوستوں سے رابطہ کرنے کی بہت کوشش کی لیکن کسی نے فون نہیں اٹھایا، کوآرڈینیٹر سے رابطہ ہوا تو انھوں نے 4 سے 5 گھنٹوں میں سیبکا کے شہید ہونے کی تصدیق کردی۔ ٹیکساس میں پاکستانی ایمبیسی نے ہماری بہت مدد کی۔
امریکا میں تعنیات پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری نے ٹوئٹرپر سبیکا کی موت پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی دعائیں سبیکا عزیز شیخ کے گھر والوں کے ساتھ ہیں۔
اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ کچھ ضروری کارروائیاں باقی ہیں جن میں وقت لگتا ہے لیکن کوشش ہے جتنا جلد ہوسکے سبیکا کی میت کو پاکستان پہنچادیاجائے۔
گزشتہ روز امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے ایک ہائی اسکول میں اس وقت نہایت افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ایک طالبعلم نےاسکول میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ سمیت 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا فائرنگ؛ پاکستانی طالبہ سمیت 10 افراد ہلاک
کراچی کے علاقے گلشن اقبال کی رہائشی سبیکا شیخ کے گھر والوں کو گزشتہ روز یہ اطلاع افطار کے بعد مقامی نیوز چینل سے ملی۔ سبیکا کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی چھوٹی سی بیٹی کے بڑے بڑے خواب تھے۔ سبیکا تین بہنوں میں سب سے بڑی تھی۔ وہ یوتھ ایکسچیج اینڈ اسٹڈی پروگرام (یس) کے تحت 21 اگست 2017 کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے ٹیکساس گئی تھی، اس پروگرام میں شرکت سے پہلے لیے گئے ٹیسٹ میں 6000 طلبا نے حصہ لیا تھا تاہم صرف75 طلبا ہی یہ ٹیسٹ پاس کرسکے تھےاور سبیکا شیخ کا نام ان طالبعلموں میں شامل تھا۔ سبیکا نے کراچی پبلک اسکول سے میٹرک کیا تھا، سیبکا انتہائی ہونہار طالبہ تھی ہمیشہ پہلی یا دوسری پوزیشن لاتی تھی. سیبکا کو 9 جون کو واپس آنا تھا، ہم سبیکا کی واپسی کا ایک ایک دن گن کر گزار رہے تھے۔ مجھے ابھی تک یقین نہیں آرہا کہ میری بیٹی چلی گئی۔
سبیکا کے والد کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی اطلاع ملنے کے بعد سبیکا اور اس کے دوستوں سے رابطہ کرنے کی بہت کوشش کی لیکن کسی نے فون نہیں اٹھایا، کوآرڈینیٹر سے رابطہ ہوا تو انھوں نے 4 سے 5 گھنٹوں میں سیبکا کے شہید ہونے کی تصدیق کردی۔ ٹیکساس میں پاکستانی ایمبیسی نے ہماری بہت مدد کی۔
امریکا میں تعنیات پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری نے ٹوئٹرپر سبیکا کی موت پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی دعائیں سبیکا عزیز شیخ کے گھر والوں کے ساتھ ہیں۔
اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ کچھ ضروری کارروائیاں باقی ہیں جن میں وقت لگتا ہے لیکن کوشش ہے جتنا جلد ہوسکے سبیکا کی میت کو پاکستان پہنچادیاجائے۔