غزہ میں ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا گیا اقوام متحدہ

اسرائیل نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کی دھمکی دے دی

اسرائیل نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کی دھمکی دے دی (فوٹو: فائل)

WASHINGTON DC:
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے سربراہ نے اسرائیل کے فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کو مکمل طور پر نامناسب قرار دیا ہے۔ زید رعد الحسین نے جنیوا میں منعقدہ ایک اجلاس میں بتایا کہ غزہ کے رہنے والے موثر انداز سے زہر آلود پنجرے میں بند ہیں اور اسرائیل کو غزہ کا قبضہ ختم کرنا چاہیے۔

زید رعد الحسین نے غزہ کی صورتحال پر منعقدہ ہنگامی اجلاس میں بتایا کہ دونوں جانب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد میں واضح فرق سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ردعمل مکمل طور پر غیر مناسب تھا۔ انھوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق پیر کو پتھر لگنے سے ایک اسرائیلی فوجی معمولی زخمی ہوگیا جبکہ مظاہرے کے مقام پر 43 فلسطینی شہید ہوئے تھے۔ اس کے بعد مزید 17 فلسطینی مظاہروں کی جگہ پر شہید ہوئے۔

زید رعد الحسین نے کہا کہ اس بات کے بہت کم شواہد ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے جانی نقصان کو کم سے کم رکھنے کے حوالے سے کوئی بھی کوشش کی گئی ہو۔ انھوں نے مقبوضہ علاقے میں شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے بنائے گئے بین الاقوامی قانون کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کارروائیاں دانستہ قتل کے زمرے میں آ سکتی ہیں اور یہ فورتھ جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

زید نے غزہ میں ہونے والے تشدد کی بین الاقوامی سطح پر آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی حمایت کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تشدد کے ذمہ داروں کو لازمی انصاف کے کٹہرے میں لانا ہو گا۔


اسرائیل کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کی دھمکی

دوسری طرف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اسرائیلی حکومت کی مذمت کے بعد اسرائیل کے وزیر جنگ نے انسانی حقوق کونسل سے اسرائیل کے نکل جانے کی دھمکی دی ہے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے، ہم امریکا کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہیں اور اس کو فلسطینی مفادات کے خلاف متعصبانہ سمجھتے ہیں۔

ترک صدر نے کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پاپائے روم فرانسس سے ٹیلیفون پر بات چیت کی جس میں القدس کی تازہ صورت حال اور فلسطینی مظاہرین کے خلاف اسرائیلی ظلم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Load Next Story