مقبوضہ کشمیر مودی کی آمد پر مکمل ہڑتال وادی میں ’’قاتل قاتل‘‘ کے نعرے

بھارتی وزیراعظم نے متنازع کشن گنگاڈیم کا افتتاح کردیا،سری نگرمیں میرواعظ اوردیگرحریت قائدین گرفتار،کئی نظربند

انٹرنیٹ وموبائل سروس معطل، تعلیمی ادارے بند، شہریوں نے گھروں پر سیاہ جھنڈے لہرائے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

WASHINGTON:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف گزشتہ روز یوم سیاہ منایا گیا اور مکمل ہڑتال کی گئی جب کہ مقبوضہ وادی''قاتل قاتل مودی قاتل''کے نعروں سے گونجتی رہی۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق کواس وقت گرفتارکیا گیا جب وہ گھر میں اپنی نظربندی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے مارچ کے لیے گھرسے باہر آئے۔گھرکے باہر موجود بھارتی پولیس اہلکاروں نے انھیں گرفتارکر کے شہرکے نگین تھانے میں منتقل کر دیا۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، محمد یاسین ملک، غلام احمدگلزار، یوسف نقاش، بلال صدیقی، مختار احمد وازہ، ظفراکبربٹ، جاوید احمد میر اور محمد اشرف لایا کوگھروں، تھانوں اور جیلوں میں نظربند کردیا۔

علاوہ ازیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے مارچ کے خوف سے لال چوک کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو بندکردیا اور سرینگر اور مقبوضہ علاقے کے دیگر تمام بڑے قصبوں میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کر دی۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے علاقے میں موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دیں اور تمام تعلیمی ادارے بندکرنے کا حکم جاری کردیا۔

سخت پابندیوں کے باوجود حریت رہنماؤں شبیر احمد ڈار، امتیاز احمد ریشی اور غلام نبی وسیم نے بھارتی وزیراعظم کے دورے کے خلاف سرینگرکے ڈاؤن ٹاؤن علاقے میں ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی، مظاہرین نے ہاتھوں میں سیاہ پرچم اٹھا رکھے تھے۔

دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیریوں نے کبھی بھی بھارت کے جبری قبضے کو قبول نہیںکیا ہے اورجب تک انھیں اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں دیا جاتاوہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔کشمیر سڑک ، پانی، بجلی،ملازمتوں یا دیگر مراعات کا نہیں بلکہ ڈیڑھ کروڑکشمیریوں کے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کیساتھ اپنے وعدے پورے کرنے کے بجائے فوجی طاقت کے بل پر ان کی جدوجہد کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے اورگزشتہ ستر برس کے دوران اس نے 6 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہیدکیا۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ ضد اورہٹ دھرمی ترک کر کے کشمیر کے زمینی حقائق قبول کرے اورکشمیریوں کو ان کا پیدائشی دے۔


انھوں نے مزیدکہاکہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کا جواعلان کیا ہے کہ وہ دھوکہ دہی اور ڈھونک کے سوا کچھ نہیں۔

مقبوضہ کشمیرمیں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمرفاروق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرکوصرف کشمیریوںکی خواہشات اورامنگوں کے مطابق ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ لہذا بھارت کوکشمیریوں کے من کی بات بھی سننی چاہیے جویہ ہے کہ بھارت تنازع کشمیرکی حقیقت تسلیم کرے اورکشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق، حق خودارادیت دے۔

ادھر بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع کپواڑہ میں ہندواڑہ کے علاقے برنجل ولگام میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ علاوہ ازیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے موقع پر آر پارکشمیری عوام بھی سراپا احتجاج بن گئے، مقبوضہ جموں وکشمیر متحدہ حریت قیادت کی کال پر مظفرآباد میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی، بھارت، نریندرمودی مخالف اور آزادی کے حق میں شدید نعرے بازی، قاتل قاتل نریندر مودی قاتل کے نعروں سے فضا گونج اٹھی۔

شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر نریندرمودی، بھارتی جبری حاکمیت کیخلاف اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے نریندر مودی کی مقبوضہ جموں وکشمیر آمدپر سیاہ غبارے فضا میں چھوڑکرمودی سے نفرت کا اظہارکیا۔ آل پارٹیزحریت کانفرنس کے زیراہتمام بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مجودہ دورہ مقبوضہ کشمیر کیخلاف اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اس موقع پربھارتی حکومت اورنریندرمودی کیخلاف شدید نعرہ بازی کی۔

خبر ایجنسی کے مطابق کشمیری حریت ر ہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا دورہ مقبوضہ کشمیر کوئی معنی نہیں رکھتا، قابض بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں کی لاشیں گرا رہی ہے، کشمیریوں کو لاشوں کے بدلے مقبوضہ کشمیر میں انفراسٹرکچر، اقتصادی پیکجز منظور نہیں ہے۔ بھارت جو مرضی کر لے ہم اپنا حق آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔

بھارتی وزیراعظم مودی نے جارحانہ عزائم جاری رکھتے ہوئے پاکستان کے احتجاج کے باوجود مقبوضہ کشمیر میںمتنازعہ کشن گنگا پاور پلانٹ کا افتتاح کیا۔ پاکستان کشن گنگا ڈیم کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتا رہا ہے۔

 
Load Next Story