کراچی میں یوم علی کے جلوس پر فائرنگ کوئی جانی نقطان نہیں ہوا
پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کی صورتحال کافی دیر تک قائم رہی۔
نا معلوم افراد کی طرف سے کراچی میں یوم علی کے مرکزی جلوس پر فائرنگ کی گئی، جب جلوس بولٹن مارکیٹ سے گزر رہا تھا۔ ایکسپریس نیوز نے بتایا۔
اس فائرنگ کے نتیجے میں کوئی جانی نقطان نہیں ہوا، لیکن جلوس میں حصہ لینے والے افراد نے اس پر احتجاج کیا، اور پولیس اور رینجرز پر پتھر برسائے، جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے ہوائی فائرنگ کی۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کی صورتحال کافی دیر تک قائم رہی۔
کمشنر کراچی روشن علی شیخ نے کہا "تصادم اس وقت ہوا، جب کچھ مشتبہ افراد نے جلوس میں شامل ہونے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے صورتحال کو قابو میں کرلیا"۔
یوم علی
حظرت علی کا یوم شہادت، جسے یوم علی بھی کہا جاتا ہے، جمعہ کو پورے ملک میں انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس موقعے پر سیکورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔
لاہور میں جلوس مبارک حویلی سے نکالا گیا، جو کئی راستوں سے گزرتا ہوا، شام کو کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوا۔
حیدر آباد میں جلوس امام بارگاہ دادن شاہ سے ابھرا، اور قدمگاہ مولا علی پر مغرب کو اختتام پذیر ہوا۔ اسی طرح کے جلوس کراچی اور راولپنڈی سے بھی نکالے گئے۔
اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے،تمام پولیس والوں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی تھی، اور تمام شہروں کو ریڈ الرٹ قرار دیا گیا تھا۔
تمام علاقوں کے ڈی ایس پی، ایس ایچ او کو آرڈر دیا گیا تھا کہ وہ علاقوں میں گشت کرتے رہیں اور سرپرائز چیکنگ رکھیں۔
اس فائرنگ کے نتیجے میں کوئی جانی نقطان نہیں ہوا، لیکن جلوس میں حصہ لینے والے افراد نے اس پر احتجاج کیا، اور پولیس اور رینجرز پر پتھر برسائے، جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے ہوائی فائرنگ کی۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کی صورتحال کافی دیر تک قائم رہی۔
کمشنر کراچی روشن علی شیخ نے کہا "تصادم اس وقت ہوا، جب کچھ مشتبہ افراد نے جلوس میں شامل ہونے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے صورتحال کو قابو میں کرلیا"۔
یوم علی
حظرت علی کا یوم شہادت، جسے یوم علی بھی کہا جاتا ہے، جمعہ کو پورے ملک میں انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس موقعے پر سیکورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔
لاہور میں جلوس مبارک حویلی سے نکالا گیا، جو کئی راستوں سے گزرتا ہوا، شام کو کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوا۔
حیدر آباد میں جلوس امام بارگاہ دادن شاہ سے ابھرا، اور قدمگاہ مولا علی پر مغرب کو اختتام پذیر ہوا۔ اسی طرح کے جلوس کراچی اور راولپنڈی سے بھی نکالے گئے۔
اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے،تمام پولیس والوں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی تھی، اور تمام شہروں کو ریڈ الرٹ قرار دیا گیا تھا۔
تمام علاقوں کے ڈی ایس پی، ایس ایچ او کو آرڈر دیا گیا تھا کہ وہ علاقوں میں گشت کرتے رہیں اور سرپرائز چیکنگ رکھیں۔