نابینا افراد کو ملازمتیں نہ دینے کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت سے جواب طلب
نابینا افراد کو ملازمتیں دینے کے لئے پنجاب حکومت کو احکامات دیئے جائیں، درخواست گزار کا موقف
ہائی کورٹ نے نابینا افراد کو ملازمتیں نہ دینے کے خلاف درخواست پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے اظہر صدیق کی درخواست پر سماعت کی، جس میں نابینا افراد کو ملازمتیں نہ دینے اور ان کے احتجاج کی نشاندہی کی گئی ہے۔ درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ نابینا افراد کو ملازمتیں نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ نابینا افراد کو ملازمتیں نہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ نابینا افراد کو ملازمتیں دینے کے لئے پنجاب حکومت کو احکامات دیئے جائیں۔ کیس کی مزید سماعت 24 مئی کو ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نابینا افراد کے احتجاج کے باعث میٹرو بس معطل ہوگئی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے اظہر صدیق کی درخواست پر سماعت کی، جس میں نابینا افراد کو ملازمتیں نہ دینے اور ان کے احتجاج کی نشاندہی کی گئی ہے۔ درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ نابینا افراد کو ملازمتیں نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ نابینا افراد کو ملازمتیں نہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ نابینا افراد کو ملازمتیں دینے کے لئے پنجاب حکومت کو احکامات دیئے جائیں۔ کیس کی مزید سماعت 24 مئی کو ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نابینا افراد کے احتجاج کے باعث میٹرو بس معطل ہوگئی تھی۔