پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ق کو پنجاب میں28 قومی نشستیں دیدیں

این اے 105 گجرات، این اے 62 ، 63 جہلم اور این اے 143 اوکاڑہ اوپن قرار،12حلقوں میں ق لیگ کے امیدوار آزاد الیکشن لڑینگے

خواجہ شیراز، بہادرسیہڑ، نیاز جھکڑ، شمیم حیدر کو پی پی ٹکٹ ملنے پر ق لیگ کا احتجاج، پیپلزپارٹی نے 40صوبائی نشستوں پر امیدوار نہیں دیے۔ فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی نے پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت مسلم لیگ(ق) کو قومی اسمبلی کی 28نشتیں دے دی ہیں۔

اس حوالے سے دونوں جماعتوں میں معاہدہ طے پا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ(ق) نے قومی اسمبلی کے12حلقوں میں آزاد امیدوار کھڑے کر دیے ہیں 4 قومی حلقوں کو اوپن قرار دیا گیا ہے۔ حلقہ این اے 105 گجرات، این اے 62 ، 63 جہلم اور این اے 143 اوکاڑہ اوپن قرار دیے گئے ہیں، پیپلزپارٹی نے فارمولے کے تحت این اے 104میں مسلم لیگ(ق) کے امیدوار چوہدری وجاہت حسین کے مقابلے میں ٹکٹ جاری نہیں کیا۔ مسلم لیگ(ق) کے چار اہم رہنماؤں کو پیپلزپارٹی کے ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں اس پر مسلم لیگ(ق) کی قیادت نے پیپلزپارٹی سے سخت احتجاج کیا ہے۔




سیٹ ایڈجسٹمنٹ فارمولے میں مسلم لیگ(ق) کوجن قومی حلقوں میں نشستیں دی گئی ہیں ان میں این اے 52 سے محمد بشار ت راجہ، این اے 58 میجر (ر) طاہر صادق ، این اے 61 سے چوہدری پرویز الٰہی، این اے 65 سے چوہدری انور علی چیمہ، این اے 67 غیاث میلہ، این اے 77چوہدری ظہیرالدین، این اے 80 آصف توصیف، این اے97 انور بھنڈر، این اے 101 ساجد حسین چٹھہ، این اے 104چوہدری وجاہت حسین، این اے 107 رحمان نصیر، این اے 113 علی اسجد ملہی، این اے 114چوہدری مقصود، این اے 131، آمنہ حیات ڈھلوں ودیگر شامل ہیں ۔

جن حلقوں کو اوپن قرار دیا گیا ہے ان میں این اے 62 سے سابق ضلع ناظم فرخ الطاف، این اے 63 سے چوہدری فواد حسین ، این اے 105 سے چوہدری پرویز الٰہی ، این اے 143اوکاڑہ سے رائے اسلم کھرل مسلم لیگ(ق) کے امیدوار ہوں گے۔ خانیوال کے ہراج خاندان کی ایڈجسٹمنٹ کے باعث پیپلزپارٹی کے چار سابق ارکان صوبائی اسمبلی پارٹی چھوڑ گئے تھے۔ مسلم لیگ(ق) نے 61 صوبائی نشستوں کا بھی مطالبہ تھا مگر پیپلزپارٹی نے 40 کے قریب نشستوں پر امیدوار نہیں دیے۔

Recommended Stories

Load Next Story