ڈی جی آئی ایس آئی کا دورہ امریکا کامیاب رہا دفتر خارجہ
قیدی تبادلے پر افغانستان سے مذاکرات جاری،ملابرادرکی حوالگی کافیصلہ نہیں کیا
لاہور:
دفترخارجہ کے ترجمان معظم خان نے کہاہے کہ افغانستان سے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق بات چیت میں ملا برادر پر کوئی بات ہوئی نہ ایسا فیصلہ کیا گیا،شام کے مسئلے کاپرامن حل چاہتے ہیں ،میانمر کے مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش ہے ، ڈی جی آئی ایس آئی کادورہ امریکابہت اچھارہا،پاک امریکا تعلقات کوفروغ دینے کیلیے تجاویززیرغورہیں،امریکا سے موصول ہونیوالے 280 ملین ڈالر پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو متاثر کرنے کے لیے نہیں ،رقم منگلا ڈیم کی توسیع اور کرم تنگی ڈیم کیلیے دی گئی ہے جو وہیں لگائی جائے گی ۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کو شام کے مسئلے پر شدید تشویش ہے اورمسئلے کا پر امن حل چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کے قتل پر خاموش نہیں ،اس حوالے سے ہماری پوزیشن واضح ہے ،صدرزرداری نے برمی ہم منصب کو خط لکھ کر بھی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔انھوں نے مزید کہاکہ ڈی جی آئی ایس آئی کا دورہ امریکادونوںممالک کے تعلقات میں تناؤکی صورتحال کودور کرنے میں اہم ہے، دورے کے دوران مختلف امور زیر بحث آئے ۔
ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ ملا برادر پاکستان کی تحویل میں ہیں ، افغانستان سے قیدیوںکے تبادلے سے متعلق بات چیت میں ملا برادر پرکوئی بات نہیں ہوئی۔ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے دورہ افغانستان کے موقع پر افغان امن کونسل کے سربراہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی ،ان کے دورے کیلیے تاریخ طے کی جارہی ہے ، پاک بھارت قیدیوںکے حوالے سے مذاکرات ہو رہے ہیں جو طریقہ کار سے متعلق ہیں ۔اے ایف پی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قیدیوں کا معاملہ پاکستان اور افغانستان کے مابین زیربحث ہے،طالبان کے اہم ممبر کی رہائی پر بات چیت جاری ہے ۔
دفترخارجہ کے ترجمان معظم خان نے کہاہے کہ افغانستان سے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق بات چیت میں ملا برادر پر کوئی بات ہوئی نہ ایسا فیصلہ کیا گیا،شام کے مسئلے کاپرامن حل چاہتے ہیں ،میانمر کے مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش ہے ، ڈی جی آئی ایس آئی کادورہ امریکابہت اچھارہا،پاک امریکا تعلقات کوفروغ دینے کیلیے تجاویززیرغورہیں،امریکا سے موصول ہونیوالے 280 ملین ڈالر پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو متاثر کرنے کے لیے نہیں ،رقم منگلا ڈیم کی توسیع اور کرم تنگی ڈیم کیلیے دی گئی ہے جو وہیں لگائی جائے گی ۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کو شام کے مسئلے پر شدید تشویش ہے اورمسئلے کا پر امن حل چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کے قتل پر خاموش نہیں ،اس حوالے سے ہماری پوزیشن واضح ہے ،صدرزرداری نے برمی ہم منصب کو خط لکھ کر بھی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔انھوں نے مزید کہاکہ ڈی جی آئی ایس آئی کا دورہ امریکادونوںممالک کے تعلقات میں تناؤکی صورتحال کودور کرنے میں اہم ہے، دورے کے دوران مختلف امور زیر بحث آئے ۔
ایک سوال پر ترجمان نے کہاکہ ملا برادر پاکستان کی تحویل میں ہیں ، افغانستان سے قیدیوںکے تبادلے سے متعلق بات چیت میں ملا برادر پرکوئی بات نہیں ہوئی۔ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے دورہ افغانستان کے موقع پر افغان امن کونسل کے سربراہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی ،ان کے دورے کیلیے تاریخ طے کی جارہی ہے ، پاک بھارت قیدیوںکے حوالے سے مذاکرات ہو رہے ہیں جو طریقہ کار سے متعلق ہیں ۔اے ایف پی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قیدیوں کا معاملہ پاکستان اور افغانستان کے مابین زیربحث ہے،طالبان کے اہم ممبر کی رہائی پر بات چیت جاری ہے ۔