شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات شرائط پرعمل درآمد سے مشروط ہے ڈونلڈ ٹرمپ
شمالی کوریا کو کچھ شرائط پر عمل کرنا ہو گا اگر ایسا نہیں ہوا تو ملاقات بھی نہیں ہو گی، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ہماری شرائط پر عمل نہ کیا گیا تو آئندہ ماہ شمالی کوریا کے رہنما سے ہونے والی ملاقات کے امکانات ناہونے کے برابر ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں جنوبی کوریا کے صدر مون جائے اِن سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن سے ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ملاقات سے قبل شمالی کوریا کو کچھ شرائط پر عمل کرنا ہو گا اگر ایسا نہیں ہوا تو ملاقات بھی نہیں ہو گی البتہ یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ ملاقات پھر کبھی ہو جائے لیکن طے شدہ ملاقات کلی طور پر شرائط پر عمل درآمد سے مشروط ہے۔ دوسری جانب شمالی کوریا کے سربراہم کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے یک طرفہ طور پر جوہری ہتھیاروں سے دستبردار ہونے پر اصرار کیا تو وہ یہ ملاقات منسوخ کر دے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر اور شمالی کوریا کے صدر کے درمیان ملاقات 12 جون کو سنگاپور میں طے پائی تھی جس کے لیے دونوں ممالک کے سفارت کاروں اور دفتر خارجہ کے اراکین نے ملاقات کے وقت، مقام اور ایجنڈے کو درجنوں ملاقات کے بعد حتمی شکل دی تھی۔ شمالی کوریا نے خیر سگالی کے طور پر رواں ہفتے ایک جوہری تنصیب کو ختم کرنا تھا لیکن خراب موسم کے باعث یہ کارروائی تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں جنوبی کوریا کے صدر مون جائے اِن سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن سے ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ملاقات سے قبل شمالی کوریا کو کچھ شرائط پر عمل کرنا ہو گا اگر ایسا نہیں ہوا تو ملاقات بھی نہیں ہو گی البتہ یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ ملاقات پھر کبھی ہو جائے لیکن طے شدہ ملاقات کلی طور پر شرائط پر عمل درآمد سے مشروط ہے۔ دوسری جانب شمالی کوریا کے سربراہم کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے یک طرفہ طور پر جوہری ہتھیاروں سے دستبردار ہونے پر اصرار کیا تو وہ یہ ملاقات منسوخ کر دے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر اور شمالی کوریا کے صدر کے درمیان ملاقات 12 جون کو سنگاپور میں طے پائی تھی جس کے لیے دونوں ممالک کے سفارت کاروں اور دفتر خارجہ کے اراکین نے ملاقات کے وقت، مقام اور ایجنڈے کو درجنوں ملاقات کے بعد حتمی شکل دی تھی۔ شمالی کوریا نے خیر سگالی کے طور پر رواں ہفتے ایک جوہری تنصیب کو ختم کرنا تھا لیکن خراب موسم کے باعث یہ کارروائی تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔