جسٹس اعجاز کے گھر سے ملنے والے خول ہوائی فائرنگ کے تھے فرانزک رپورٹ
گولی 9 ایم ایم کی تھی جو ہوائی فائرنگ کے لیے استعمال ہوئی، فرانزک رپورٹ
پنجاب فرانزک نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر فائرنگ کے بارے میں رپورٹ جاری کردی ہے۔
پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر فائرنگ کے بارے میں رپورٹ جاری کردی، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر ٹارگٹ فائرنگ نہیں ہوئی، فائرنگ ٹارگٹ نہیں بلکہ ہوائی فائرنگ کانتیجہ ہے، گولی 9 ایم ایم کی تھی جو ہوائی فائرنگ کے لیے استعمال ہوئی۔ تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی نے فرانزک رپورٹ آئی جی پنجاب کے حوالے کردی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی جس کے بعد فرانزک ٹیموں نے جسٹس اعجازالاحسن کے گھر کا دورہ کرکے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی تھیں، اس کے علاوہ پنجاب حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دی تھی۔
پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر فائرنگ کے بارے میں رپورٹ جاری کردی، ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر ٹارگٹ فائرنگ نہیں ہوئی، فائرنگ ٹارگٹ نہیں بلکہ ہوائی فائرنگ کانتیجہ ہے، گولی 9 ایم ایم کی تھی جو ہوائی فائرنگ کے لیے استعمال ہوئی۔ تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی نے فرانزک رپورٹ آئی جی پنجاب کے حوالے کردی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی جس کے بعد فرانزک ٹیموں نے جسٹس اعجازالاحسن کے گھر کا دورہ کرکے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی تھیں، اس کے علاوہ پنجاب حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دی تھی۔