ٹھٹھہ کے ترقیاتی منصوبے عوام کی خواہش پر ہی جاری رکھیں گے اویس مظفر

بڑی تعداد میں عوام کی پیپلز پارٹی میں شمولیت سے مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، گھوڑا باری پہنچنے پر والہانہ استقبال

ویس مظفر کے گھوڑا باڑی پہنچنے پر ہزاروں افراد نے ان کا والہانہ استقبال کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور سندھی روایت کے مطابق اجرک اور سندھی ٹوپی کے تحائف پیش کیے۔ فوٹو: فائل فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کے امیدوار برائے صوبائی حلقہ 88 اویس مظفر نے کہا ہے کہ ٹھٹھہ میں عوام کی بڑی تعداد کی پیپلز پارٹی میں شمولیت سے مخالفین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، ٹھٹھہ کے عوام کی خواہشات کے مطابق ہی ترقیاتی منصوبے جاری رکھے جائیں گے۔

یہ بات انھوں نے مختلف برادریوں کے وفود کی جانب سے دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اویس مظفر کے گھوڑا باڑی پہنچنے پر ہزاروں افراد نے ان کا والہانہ استقبال کیا، پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور سندھی روایت کے مطابق اجرک اور سندھی ٹوپی کے تحائف پیش کیے۔ اس موقع پر علاقے کے معززین نے اویس مظفر کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ٹھٹھہ کے عوام میں گزشتہ 40 سال کے دوران پہلی مرتبہ داد رسی کا احساس پیدا ہوا ہے ۔ مکلی میں بختاور ہاؤس کے قیام کے اعلان نے مخالفین کی نیندیں اڑا دی ہیں اور وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر اب الزام تراشیوں پر اتر آئے ہیں لیکن ٹھٹھہ کے عوام ان مفاد پرستوں کی سازشیں ناکام بناد یں گے ۔




مقامی رہنماؤں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے مخالفین ٹھٹھہ کو اپنی ریاست سمجھتے تھے اور یہاں کے غیور عوام کو زور اور جبر کی بنیاد پر استعمال کرتے رہے لیکن اب عوام خود کو آزاد محسوس کر رہے ہیں ۔ علاقے معززین نے اویس مظفر کو شیرازی برادران کی جانب سے ڈھائے گئے ظلم و ستم کی داستان سنائی اور بتایا کہ شیرازی برادران نے اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے علاقے کے سیکڑوں افراد کو جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت جیلوں میں بند کرا دیا ہے۔

لیکن اب ٹھٹھہ کے عوام ظلم و ستم کے خوف سے باہر نکل آئے ہیں اور انشاء اللہ پیپلز پارٹی کے تمام امیدواروں کے انتخابی نشان تیر کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں گے ۔ مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے اویس مظفر نے کہا کہ ٹھٹھہ کے عوام کی محبت دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہو رہی اور اب میرا مشن یہاں کے مسائل حل کرنا ہے جبکہ معصوم لوگوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑنے والوں کا کڑا احتساب ہوگا۔
Load Next Story