امریکا سے مذاکرات ناکام ہوئے تو ایٹمی طاقت کا مظاہرہ ہوگا شمالی کوریا

امریکا سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے، سینئر مذاکرات کار چھوئے سن ہی

امریکا سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے، سینئر مذاکرات کار چھوئے سن ہی فوٹو:فائل

شمالی کوریا نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کو بیوقوف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے اور سفارتکاری کا طریقہ ناکام ہوا تو پھر ایٹمی جنگ کے میدان میں مقابلہ ہوگا۔

شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق سینئر خاتون مذاکرات کار چھوئے سن ہی نے امریکی نائب صدر مائیک پینس کے حالیہ بیانات کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا امریکا سے مذاکرات کی بھیک نہیں مانگے گا، اگر سفارتکاری ناکام ہوئی تو پھر جوہری قوت کا برملا مظاہرہ ہوگا۔


چھوئے سن ہی کا کہنا تھا کہ مائیک پینس نے میڈیا پر حال ہی میں بے لگام اور نامناسب بیانات دیے ہیں کہ شمالی کوریا کا حشر بھی لیبیا جیسا ہوگا، میں سمجھتی ہوں کہ مائک پنس محض ایک سیاسی کٹھ پتلی ہیں، مجھے شدید حیرت ہے کہ شمالی کوریا کا لیبیا سے موازنہ کرنے کے احمقانہ اور جاہلانہ بیانات وہ شخص دے رہا ہے جو امریکا کے نائب صدر کے منصب پر فائز ہے۔

چھوئے سن ہی نے مزید کہا کہ اس بات کا دار و مدار امریکی رویے اور فیصلے پر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہتا ہے یا پھر ایٹمی جنگ کے میدان میں مقابلہ کرتا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں امریکا اور شمالی کوریا نے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونا شروع ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان 12 جون کو سنگاپور میں ملاقات بھی طے ہوئی ہے، تاہم دونوں طرف سے جارحانہ بیانات کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا ہے۔
Load Next Story