شمالی کوریا نے ایٹمی پروگرام ترک کرنے کا مطالبہ مسترد کر دیا
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا اور امریکا کی جانب سے جوہری تحقیقات بند کرنے کا مطالبہ مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو جوہری طاقت تسلیم کیا جائے۔
شمالی کوریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس امریکی مطالبے کو تسلیم نہیں کرتے کہ مذاکرات سے قبل ایٹمی پروگرام ترک کیا جائے۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ وہ مذاکرات میں اس وقت شامل ہوں گے جب انہیں ایٹمی کلب کا حصہ بنا دیا جائے گا، شمالی کوریا کے حکام کے مطابق اگر شمالی کوریا امریکا کے ساتھ مذاکرات شروع کرے تو یہ دو جوہری طاقتوں کے درمیان مذاکرات ہوں گے جب کہ ایک فریق کو جوہری ہتھیاروں سے انکار کرنے پر مجبور کیا جانا قطعی نامناسب ہے، شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ ان کاایٹمی پروگرام کسی بھی عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرتا، دنیا میں امن لانا ہے تو پھر تمام ممالک کی حیثیت تسلیم کی جائے ۔
واضح رہے کہ امریکی صدرباراک اوباما نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا کے ساتھ شمالی کوریا کے مذاکرات کا امکان ابھی موجود ہے لیکن لازمی شرط یہ ہے کہ شمالی کوریا اشتعال انگیزی پر مبنی پالیسی سے انکار کرے جب کہ شمالی کوریہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات شروع کئے جانے سے قبل ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شمالی کوریا پر لگی پابندیاں اٹھالے۔