معروف شاعر و دانشور اور ڈرامہ نگار شمشیر الحیدری انتقال کرگئے

نمایاں خدمات انجام دیں،سندھی ادب کیلیے بڑا نقصان ہے، قائم علی شاہ، سسی پلیجو و دیگرکا اظہار تعزیت

نمایاں خدمات انجام دیں،سندھی ادب کیلیے بڑا نقصان ہے، قائم علی شاہ، سسی پلیجو و دیگرکا اظہار تعزیت، فائل فوٹو

معروف شاعر ودانشور اور ڈرامہ نگار پروفیسرشمشیر الحیدری 80 برس کی عمر میں جمعہ کو کراچی کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئے، ان کی تدفین بدین میں کی جائے گی،80 سالہ بزرگ ادیب، شاعر اور دانشور شمشیر الحیدری نے10 سے زائد کتابیں اور لاتعداد ڈرامے لکھے، وہ سندھی ادبی سنگت کے بانی بھی تھے، وہ اپنی ذات میں ادارہ تھے۔


انھوں نے سندھی ادب کی ہرصنف میں اپنی تخلیقی تحریروں سے لوہا منوایا اور ترقی دی، وہ کئی اخباروں کے مدیر اور متعدد اداروں کے سربراہ بھی رہے، شمشیرالحیدری گزشتہ چند ہفتوں سے زیر علاج تھے، انھوں نے لواحقین میں دو بیٹے ، تین بیٹیوں اور ایک بیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے شمشیر الحیدری کے انتقال پر اپنے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے علمی وادبی دنیا میں نمایاں خدمات سر انجام دیں۔

،وزیراعلیٰ نے ان کی وفات کی سندھی ادب کے لیے بڑا نقصان قرار دیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعاکی، صوبائی وزیر ثقافت سسی پلیجو نے کہا کہ وہ سندھی زبان کے پہلے اینکر، پہلے ڈرامہ نگار اور اسکرپٹ رائٹر تھے، ادب کی تاریخ میں ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔دریں اثناء اسلام آباد سے نمائندہ ایکسپریس سے مطابق ادراہ ادب و ثقافت اسلام آبادکے صدر طارق شاہد دیگر اراکین واحد بزدار، انجم خلیق،سعدہ درانی،تبسم اخلاق، اقبال حسین افکار، زاہد جتوئی ،مسعود ہاشمی اور دیگر نے بھی شمشیر الحیدری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
Load Next Story