نگراں وزیراعظم کیلیے پہلی ترجیح تصدق حسین جیلانی کی نظر آرہی ہے چوہدری نثار
ضروری نہیں کہ تحریک انصاف میں شامل ہونے والے انتخابات میں کامیاب ہوں، سابق وزیر داخلہ
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کیلیے پہلی ترجیح تصدق حسین جیلانی کی نظر آرہی ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں سابق وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، نگراں وزیراعظم کے لیے پہلی ترجیح تصدق حسین جیلانی کی نظر آرہی ہے۔
صحافی کی جانب سے سوال پر کہ کیا عمران خان آئندہ وزیراعظم بننے میں کامیاب ہوسکتے ہیں، چوہدری نثار نے جواب دیا کہ یہی سوال میرا آپ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ تحریک انصاف میں شامل ہونے والے انتخابات میں کامیاب ہوں جب کہ ہر سیاسی جماعت کے الیکٹ ایبل اپنے اپنے ہوتے ہیں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں 4 حلقوں سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں سے الیکشن لڑوں گا۔ صحافی کی جانب سے چوہدری نثار سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کے موقف کو پذیرائی مل رہی ہے، چوہدری نثار نے جواب دیا کہ پچانوے فیصد ایم این اے میرے ہم خیال تھے لیکن کوئی موقف کو عملی جامہ پہنانے والا بھی تو ہو۔
بعد ازاں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران چوہدری نثار نے کہا کہ ہمارے بہت سے مسائل کی وجہ اسلام کے سنہری اصولوں کو بھلا دینا ہے۔ ہمارے معاشرے میں جائز نا جائز حلا ل و حرام کا فرق ختم ہو چکا ہے، ہمیں ذاتی مفاد نظر آتا ہے جو پاکستان کی گلیوں سے شروع ہو کر اونچے ایوانوں تک جاتا ہے۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ آج ہماری حکومت کا بھی جمعۃ الوداع ہے اگلے جمعہ ہماری حکومت نہیں ہو گی۔ آج کے دور میں سیاست کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں سابق وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، نگراں وزیراعظم کے لیے پہلی ترجیح تصدق حسین جیلانی کی نظر آرہی ہے۔
صحافی کی جانب سے سوال پر کہ کیا عمران خان آئندہ وزیراعظم بننے میں کامیاب ہوسکتے ہیں، چوہدری نثار نے جواب دیا کہ یہی سوال میرا آپ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ تحریک انصاف میں شامل ہونے والے انتخابات میں کامیاب ہوں جب کہ ہر سیاسی جماعت کے الیکٹ ایبل اپنے اپنے ہوتے ہیں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں 4 حلقوں سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلی کے 2 حلقوں سے الیکشن لڑوں گا۔ صحافی کی جانب سے چوہدری نثار سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کے موقف کو پذیرائی مل رہی ہے، چوہدری نثار نے جواب دیا کہ پچانوے فیصد ایم این اے میرے ہم خیال تھے لیکن کوئی موقف کو عملی جامہ پہنانے والا بھی تو ہو۔
بعد ازاں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران چوہدری نثار نے کہا کہ ہمارے بہت سے مسائل کی وجہ اسلام کے سنہری اصولوں کو بھلا دینا ہے۔ ہمارے معاشرے میں جائز نا جائز حلا ل و حرام کا فرق ختم ہو چکا ہے، ہمیں ذاتی مفاد نظر آتا ہے جو پاکستان کی گلیوں سے شروع ہو کر اونچے ایوانوں تک جاتا ہے۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ آج ہماری حکومت کا بھی جمعۃ الوداع ہے اگلے جمعہ ہماری حکومت نہیں ہو گی۔ آج کے دور میں سیاست کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔