لارڈز ٹیسٹ تیسرے دن کے اختتام پر انگلینڈ کو 56 رنز کی برتری حاصل
لارڈز ٹیسٹ میں پاکستان کے 179 رنز کی برتری کے جواب میں انگلینڈ کی بیٹنگ دوسری اننگز میں بھی مشکلات کا شکار رہی اور ایک موقع پر ان کے 6 ابتدائی بلے باز 110 رنز پر پویلین لوٹ گئے جس سے بظاہر یہ دکھائی دے رہا تھا کہ پاکستان نہ صرف یہ ٹیسٹ باآسانی جیت جائے گا بلکہ انگلینڈ کو اننگز کی شکست سے دوچار ہونا پڑے گا تاہم انگلش بلے باز جوس بٹلر اور ڈومینک پاکستانی بولرز کے سامنے ڈٹ گئے۔
دونوں بلے بازوں نے ساتویں وکٹ کے لیے 125 رنز کی شراکت قائم کرکے نہ صرف پاکستانی کی برتری ختم کی بلکہ اب انگلینڈ کو قومی ٹیم پر 56 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔ تیسرے دن کے اختتام پر انگلینڈ نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 235 رنز بنالیے ہیں۔ بٹلر 66 اور ڈومینک 55 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔
اس سے قبل انگلینڈ نے جب اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تو پاکستان کو 179 رنز کی برتری حاصل تھی۔ قومی ٹیم کے بولرز نے ایک بار پھر شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلش بلے بازوں کی ایک نہ چلنے دی۔ قومی ٹیم کی جانب سے محمد عباس، محمد عامر اور شاداب خان نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
انگلینڈ کی پہلی اننگز میں 184 رنز کے جواب میں پاکستان کی ٹیم 363 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی تھی۔ قومی ٹیم نے تیسرے دن کا آغاز 350 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ سے کیا لیکن آخری دونوں بلے باز 13 رنز ہی کا اضافہ کرنے میں کامیاب ہوسکے اور پویلین لوٹ گئے۔
میزبان ٹیم کے 184 رنز کے جواب میں پاکستان کی جانب سے چار بلے بازوں نے نصف سینچریاں اسکور کیں۔ قومی ٹیم کی جانب سے بابر اعظم 68 رنز پر ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے جب کہ اسد شفیق 59، شاداب خان 52 اور اظہر علی 50 رنز پر آؤٹ ہوئے۔
بابراعظم 68 رنز کے ساتھ سرفہرست رہے لیکن بین اسٹوک کی ایک ڈیلیوری کو روکتے ہوئے گیند ان کے ہاتھ پر جالگی جس کے باعث انہیں ریٹائرڈ ہرٹ ہونا پڑا۔ بعد ازاں ان کی انجری سنگین نوعیت کے ہونے کے باعث وہ انگلیںڈ کے خلاف مکمل سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔