اوگرا سے سی این جی قیمتوں پر نظرثانی کا مطالبہ
4.35 روپے کلو منافع ناکافی ہے، اسٹیشن اونرز، عوامی سماعت میں گیس بندش دورانیہ کم کرنے پر زور
سی این جی اسٹیشنز مالکان نے اوگرا سے گیس بندش کے دورانیے میں کمی کیلیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سی این جی قیمتوں پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے گزشتہ روز سی این جی کی قیمتوں کے حوالے سے منعقدہ عوامی سماعت کے دوران سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث پراچہ، سی این جی اسٹیشن اوونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش اور سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے سی این جی صنعت کے حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا۔
چیئرمین اوگرا نے سی این جی اسٹیشن مالکان سے دریافت کیا کہ آیا سی این جی لائسنس کے اجرا کے موقع پر گیس کمپنیوں نے انہیں 12 ماہ گیس کی بلا تعطل فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی یا نہیں جس پر انڈسٹری کے نمائندوں نے بتایاکہ لائسنس کے تحت گیس کمپنیاں گیس کی فراہمی کی پابند ہیں بالخصوص سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ غیر آئینی ہے۔
سی این جی اسٹیشن مالکان نے کہا کہ سندھ میں ہفتے میں 3 روز اور پنجاب میں 4 روز سی این جی اسٹیشنز بند کیے جارہے ہیں جس سے فی اسٹیشن 75 ہزار کلو گرام گیس کی فروخت کی بنیاد پر 4.35 روپے فی کلو منافع انتہائی ناکافی ہے، سی این جی ڈیلرز اور مالکان اس منافع میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے دوران جنریٹر چلانے سے خسارہ مزید بڑھ رہا ہے جبکہ اس قلیل مارجن میں سے مارکیٹنگ کمپنیوں کو فرنچائز فیس بھی ادا کرنا پڑیگی۔
سی این جی اسٹیشنز مالکان نے اوگرا سے گیس بندش کے دورانیے میں کمی کیلیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں سی این جی کی موجودہ قیمتیں سیاسی طور پر لاگو کی گئی تھیں لہذا سی این جی کی قیمتوں کا ازسر نو تعین کیا جائے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے گزشتہ روز سی این جی کی قیمتوں کے حوالے سے منعقدہ عوامی سماعت کے دوران سی این جی ایسوسی ایشن کے چیئرمین غیاث پراچہ، سی این جی اسٹیشن اوونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش اور سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے سی این جی صنعت کے حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا۔
چیئرمین اوگرا نے سی این جی اسٹیشن مالکان سے دریافت کیا کہ آیا سی این جی لائسنس کے اجرا کے موقع پر گیس کمپنیوں نے انہیں 12 ماہ گیس کی بلا تعطل فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی یا نہیں جس پر انڈسٹری کے نمائندوں نے بتایاکہ لائسنس کے تحت گیس کمپنیاں گیس کی فراہمی کی پابند ہیں بالخصوص سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ غیر آئینی ہے۔
سی این جی اسٹیشن مالکان نے کہا کہ سندھ میں ہفتے میں 3 روز اور پنجاب میں 4 روز سی این جی اسٹیشنز بند کیے جارہے ہیں جس سے فی اسٹیشن 75 ہزار کلو گرام گیس کی فروخت کی بنیاد پر 4.35 روپے فی کلو منافع انتہائی ناکافی ہے، سی این جی ڈیلرز اور مالکان اس منافع میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے دوران جنریٹر چلانے سے خسارہ مزید بڑھ رہا ہے جبکہ اس قلیل مارجن میں سے مارکیٹنگ کمپنیوں کو فرنچائز فیس بھی ادا کرنا پڑیگی۔
سی این جی اسٹیشنز مالکان نے اوگرا سے گیس بندش کے دورانیے میں کمی کیلیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں سی این جی کی موجودہ قیمتیں سیاسی طور پر لاگو کی گئی تھیں لہذا سی این جی کی قیمتوں کا ازسر نو تعین کیا جائے۔