پی ایس او کا منافع 38 فیصد بڑھ کر931 ارب ہوگیا

جولائی تا مارچ آمدنی 7.8 فیصد اضافے سے 930 ارب، مارکیٹ شیئر 64.3 فیصد رہا۔

جولائی تا مارچ آمدنی 7.8 فیصد اضافے سے 930 ارب، مارکیٹ شیئر 64.3 فیصد رہا۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
پاکستان اسٹیٹ آئل کے بورڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس منگل کو پی ایس او ہائوس میں منعقد ہوا جس میں مالی سال 2013 کے پہلے 9 ماہ (جولائی 2012 تا مارچ 2013) کے دوران کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کی صدارت احسن بشیر نے کی جبکہ ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، محمد نعیم ملک، ملک نسیم حسین لابر، راجہ حمید احمد سلیم، محمد اعظم اور سی ای او وایم ڈی پی ایس او نعیم یحییٰ میر نے شرکت کی، زیر بحث مدت کے دوران پی ایس او کا ریونیو7.8 فیصد کے اضافے سے 930 ارب روپے تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 862 ارب روپے تھا۔

بعد از ٹیکس منافع 3.8 فیصد بڑھ کر9.31 ارب روپے تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 8.97 ارب روپے تھا، اس دوران بلیک آئل کے لیے انڈسٹری کا والیوم حسب سابق برقرار رہا جبکہ وائٹ آئل کی طلب میں 1 فیصد کا اضافہ ہوا جس کا سبب موگیس کی کھپت میں 16 فیصد کا اضافہ تھا۔




پی ایس او کا موگیس میں شیئر 50.9 فیصد تک بڑھ گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 49.6 فیصد تھا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی ) کا مارکیٹ شیئر 57.6 فیصد تک بڑھ گیا جو گزشتہ سال 54.8 فیصد تھا، ایک دفعہ پھر کمپنی نے مارکیٹ شیئر میں اپنی قیادت برقرار رکھی اور وائٹ آئل میں مجموعی مارکیٹ کا 56 فیصد جبکہ بلیک آئل میں 74.7 فیصد شیئر رہا، مجموعی طور پر پی ایس او کا مارکیٹ شیئر 64.3 فیصد رہا۔

اجلاس میں بورڈ نے واجبات کی بڑھتی ہوئی رقم پر تشویش کا اظہار بھی کیا جس میں پرائس ڈیفرنشیئل کلیم کی رقم بھی شامل ہے اور یہ رقم 30 مارچ 2013 کو142.8 ارب روپے تک پہنچ چکی تھی۔ بورڈ نے ہدایت کی کہ قابل وصول رقوم کے حصول کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔
Load Next Story