فلم کی کامیابی اور فلاپ ہونا ایسا عمل ہے جس پر کسی کا کنٹرول نہیں ریجا علی
ہماری فلموں کے معیارمیں بہتری آئی،اوراس میں دن بدن نکھارآرہا ہے، اداکارہ
معروف اداکارہ ریجا علی نے کہا ہے کہ فلم کی کامیابی اورفلاپ ہونا ایک ایسا عمل ہے جس پرکسی کا کنٹرول نہیں۔
''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے ریجا علی نے کہا کہ پاکستان میں اچھی فلمیں بن رہی ہیں، مجھے بھی جب کوئی اچھا کردار آفرہوگا تو ضرور کام کرونگی، لیکن فلموں میں آئٹم سانگ کرنا میرے بس کی بات نہیں۔ ٹی وی ڈراموں میں حقیقت کے قریب کردارنبھانے پر ناظرین کا پیار اکثر آؤٹ ڈور شوٹنگزپرملتا رہتا ہے۔ کوئی اپنی فیملی کے ساتھ تصویربنواتا ہے توکوئی آٹوگراف لیتا ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ ایک فنکارکی کامیابی کا اصل ایوارڈ لوگوں کا پیارہی ہوتا ہے۔ جوان کے مخلص جذبات کے ذریعے اس تک پہنچتا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ ایک بات جوبہت اہم ہے کہ جوفنکاربالی ووڈ میں کام کرکے وطن واپس لوٹتا ہے ، اس کوایک الگ ہی مقام مل جاتا ہے۔ یہ بات میری سمجھ میں نہیں آتی لیکن یہ حقیقت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ریجا علی نے کہا ہے کہ بالی ووڈ میں فلمسازی کا اپنا کلچرہے اوروہاں پرکام کرنے والی اداکارائیں اس کے مطابق بولڈ سین فلماتی اورملبوسات کا انتخاب کرتی ہیں جب کہ مجھے ایسے کردارکرنے کا کوئی شوق نہیں ، جس سے میرے کام کوپسند کرنے والے ناظرین کومایوسی کا سامنا کرنا پڑے۔ میں شوبزسے وابستہ ضرورہوں لیکن مجھے اپنی حدود کا بخوبی اندازہ ہے ، اس لیے میں اس طرح کی آفرزکوقبول نہیں کروں گی، جومیرے مزاج کے خلاف ہوں۔
ریجا علی نے مزید کہا کہ پاکستانی ڈراموں نے بھارت میں دھوم مچارکھی ہے۔ بھارت میں بسنے والے لوگ بڑی تعداد میں اب پاکستانی ڈرامہ دیکھتے ہیں اوران کی جانب سے پسندیدگی اورنیک تمناؤں کے پیغامات سوشل میڈیا کے ذریعے مجھ تک پہنچتے رہتے ہیں، جن کودیکھ کرخوشی ہوتی ہے۔
''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے ریجا علی نے کہا کہ پاکستان میں اچھی فلمیں بن رہی ہیں، مجھے بھی جب کوئی اچھا کردار آفرہوگا تو ضرور کام کرونگی، لیکن فلموں میں آئٹم سانگ کرنا میرے بس کی بات نہیں۔ ٹی وی ڈراموں میں حقیقت کے قریب کردارنبھانے پر ناظرین کا پیار اکثر آؤٹ ڈور شوٹنگزپرملتا رہتا ہے۔ کوئی اپنی فیملی کے ساتھ تصویربنواتا ہے توکوئی آٹوگراف لیتا ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ ایک فنکارکی کامیابی کا اصل ایوارڈ لوگوں کا پیارہی ہوتا ہے۔ جوان کے مخلص جذبات کے ذریعے اس تک پہنچتا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ ایک بات جوبہت اہم ہے کہ جوفنکاربالی ووڈ میں کام کرکے وطن واپس لوٹتا ہے ، اس کوایک الگ ہی مقام مل جاتا ہے۔ یہ بات میری سمجھ میں نہیں آتی لیکن یہ حقیقت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ریجا علی نے کہا ہے کہ بالی ووڈ میں فلمسازی کا اپنا کلچرہے اوروہاں پرکام کرنے والی اداکارائیں اس کے مطابق بولڈ سین فلماتی اورملبوسات کا انتخاب کرتی ہیں جب کہ مجھے ایسے کردارکرنے کا کوئی شوق نہیں ، جس سے میرے کام کوپسند کرنے والے ناظرین کومایوسی کا سامنا کرنا پڑے۔ میں شوبزسے وابستہ ضرورہوں لیکن مجھے اپنی حدود کا بخوبی اندازہ ہے ، اس لیے میں اس طرح کی آفرزکوقبول نہیں کروں گی، جومیرے مزاج کے خلاف ہوں۔
ریجا علی نے مزید کہا کہ پاکستانی ڈراموں نے بھارت میں دھوم مچارکھی ہے۔ بھارت میں بسنے والے لوگ بڑی تعداد میں اب پاکستانی ڈرامہ دیکھتے ہیں اوران کی جانب سے پسندیدگی اورنیک تمناؤں کے پیغامات سوشل میڈیا کے ذریعے مجھ تک پہنچتے رہتے ہیں، جن کودیکھ کرخوشی ہوتی ہے۔