فیصلے پر چپ نہیں بیٹھوں گا دامن پر لگا داغ صاف کرانا چاہتا ہوں آصف
فیصلہ حق میں ہونے کی پوری امید تھی مگر سب کچھ برعکس ہوگیا، محمد آصف
آصف نے عالمی ثالثی عدالت کی طرف سے اپیل مسترد کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ حق میں ہونے کی پوری امید تھی مگر سب کچھ برعکس ہوگیا۔ پابندی کی سزا ختم نہ کیے جانے پر شدید پریشانی میں مبتلا ہوں، کرکٹ کے بغیر زندگی کا تصور ہی ناقابل برداشت ہے۔
ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میری وکلاء سے مشاورت جاری ہے، فیصلے پر چپ نہیں بیٹھوں گا، پوری کوشش ہوگی کہ دامن پر لگا داغ صاف کروں، پابندی مکمل ہونے تک محمد آصف کی عمر 32 سال ہوچکی ہوگی، اس کے باوجود پیسر یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ ان کا کیریئر ختم ہوگیا۔
ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میری وکلاء سے مشاورت جاری ہے، فیصلے پر چپ نہیں بیٹھوں گا، پوری کوشش ہوگی کہ دامن پر لگا داغ صاف کروں، پابندی مکمل ہونے تک محمد آصف کی عمر 32 سال ہوچکی ہوگی، اس کے باوجود پیسر یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ ان کا کیریئر ختم ہوگیا۔