کراچی نہیں ہوگاتوپاکستان بھی نہیں رہے گامصطفی کمال
78فیصدریونیوکماکرکراچی ہی پورے پاکستان کی خدمت کررہاہے،ٹوڈی پوائنٹ میںگفتگو
ایم کیو ایم کے رہنما مصطفی کمال نے کہاہے کہ کراچی نہیں ہوگاتوپاکستان بھی نہیں ہوگا کراچی کماتا ہے توساراپاکستان کھاتاہے۔ایکسپریس نیوز کے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ اورطلباکے تندوتیز سوالا ت کا جواب دیتے ہوئے مصطفی کمال نے کہاکہ پاکستان کا78 فیصد ریونیو کراچی کماکردیتاہے،
پورے پاکستان میں تین بندرگاہیں جن میں سے2آپریشنل ہیں اوردونوں ہی کراچی میں ہیں، کراچی سارے پاکستان کی خدمت کررہاہے،ہم نے مہاجر صوبے کی ڈیمانڈنہیںکی لیکن ہم سرائیکی اور بہاولپورصوبے کی حمایت کرتے ہیں،صوبے بننے چاہئیں پاکستان کے آئین میں بھی نئے صوبے بنانے کا طریقہ کار موجودہے،منظرامام کی شہادت پرہم نے شہرکوبندنہیں کیا تھا تاجربرادری خودچل کرہمارے پاس آئی اورکہا کہ ہم نمازجنازہ تک شہر کو بند رکھنا چاہتے ہیں جوکراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کومار سکتا ہے وہ شہر بھی بندکرواسکتا ہے،ایم کیو ایم پاکستان کی واحدسیاسی جماعت ہے جس کے سربراہ صدروزیراعظم یا کسی بھی عہدے کے امیدوارنہیں ہیں،اگرہم کو عہدے چاہیے ہوتے توہم کئی سال قبل ہی لے سکتے تھے۔
ایم کیو ایم نے کراچی کے عوام کی خدمت کی ہے ایم کیوایم 27سالہ سیاسی کیرئیرمیں10سال تو سیاسی جبر کا شکار رہی لیکن باقی اقتدارکے5 یا6سال میں جوکام کرنے کے مواقع ملے ہیں وہ باقی55سال میں کیے گئے کاموں سے زیادہ ہیں،کراچی میں ہلاکتوں پرکسی نے دولفظ ہمدردی کے بولناگوارا نہیں کیا،اگر کراچی میں بجلی آتی ہے توکہا جاتا ہے کہ وہاں پربجلی کیوں آرہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ کراچی کے عوام کے لئے ایم کیو ایم کے علاوہ دوسراکوئی آپشن نہیں،ہمیں رینجرز آپریشن پر کوئی اعتراض نہیں۔
ایم کیو ایم کا کوئی کارکن اگرکسی جرم میں ملوث ہے تو اس کو پکڑنا چاہیے لیکن جب ہمارے سیکٹرآفس سے ہمارے سیاسی مراکزسے ہمارے سیاسی کارکنوں کوپکڑ کر لے جائیںگے ان پرساری ساری رات تشدد کریں گے تو پھر تو ہمارااعتراض بھی بجاہے،بھتے کی پرچیاں اب بھی ملتی ہیں،ہمارے کارکنوں کی بوری بند لاشیں بھی ملتی ہیں لیکن سوالات پھربھی ہم سے ہی کیے جاتے ہیں ایم کیو ایم کے خلاف ایک فضا قائم کی گئی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،جب الطاف حسین کو توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوا تو ہم نے شہرکو بندنہیں کرایا بلکہ لوگوں نے خود ہی کاروبار بند کردیاتھا کیونکہ الطاف بھائی کوئی عام آدمی نہیں،وہ کروڑوں لوگوں کالیڈر ہے ،ہم توان کامؤقف پیش کرنے کے لیے عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔
ایم کیوایم4درجن افراد کی جماعت نہیں جب بھی ایم کیوایم کا کوئی ورکرہلاک ہوتا ہے تو ٹی وی پر خبریں چلتی ہیں اگرلوگ اپنے طورپر کسی احتجاج کافیصلہ کرلیں تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں،عوام ایم کیو ایم سے محبت کرتے ہیں،پولیس نے سپریم کورٹ کو ایک فہرست دی ہے اس میں جن لوگوں کو ایم کیوایم کے ورکر ظاہر کیاگیا ہے ان کاایم کیو ایم سے کوئی تعلق ہی نہیں،ایم کیو ایم کے پاس ایک بھی ٹارگٹ کلر نہیں بلکہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھایاجارہاہے۔
پورے پاکستان میں تین بندرگاہیں جن میں سے2آپریشنل ہیں اوردونوں ہی کراچی میں ہیں، کراچی سارے پاکستان کی خدمت کررہاہے،ہم نے مہاجر صوبے کی ڈیمانڈنہیںکی لیکن ہم سرائیکی اور بہاولپورصوبے کی حمایت کرتے ہیں،صوبے بننے چاہئیں پاکستان کے آئین میں بھی نئے صوبے بنانے کا طریقہ کار موجودہے،منظرامام کی شہادت پرہم نے شہرکوبندنہیں کیا تھا تاجربرادری خودچل کرہمارے پاس آئی اورکہا کہ ہم نمازجنازہ تک شہر کو بند رکھنا چاہتے ہیں جوکراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کومار سکتا ہے وہ شہر بھی بندکرواسکتا ہے،ایم کیو ایم پاکستان کی واحدسیاسی جماعت ہے جس کے سربراہ صدروزیراعظم یا کسی بھی عہدے کے امیدوارنہیں ہیں،اگرہم کو عہدے چاہیے ہوتے توہم کئی سال قبل ہی لے سکتے تھے۔
ایم کیو ایم نے کراچی کے عوام کی خدمت کی ہے ایم کیوایم 27سالہ سیاسی کیرئیرمیں10سال تو سیاسی جبر کا شکار رہی لیکن باقی اقتدارکے5 یا6سال میں جوکام کرنے کے مواقع ملے ہیں وہ باقی55سال میں کیے گئے کاموں سے زیادہ ہیں،کراچی میں ہلاکتوں پرکسی نے دولفظ ہمدردی کے بولناگوارا نہیں کیا،اگر کراچی میں بجلی آتی ہے توکہا جاتا ہے کہ وہاں پربجلی کیوں آرہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ کراچی کے عوام کے لئے ایم کیو ایم کے علاوہ دوسراکوئی آپشن نہیں،ہمیں رینجرز آپریشن پر کوئی اعتراض نہیں۔
ایم کیو ایم کا کوئی کارکن اگرکسی جرم میں ملوث ہے تو اس کو پکڑنا چاہیے لیکن جب ہمارے سیکٹرآفس سے ہمارے سیاسی مراکزسے ہمارے سیاسی کارکنوں کوپکڑ کر لے جائیںگے ان پرساری ساری رات تشدد کریں گے تو پھر تو ہمارااعتراض بھی بجاہے،بھتے کی پرچیاں اب بھی ملتی ہیں،ہمارے کارکنوں کی بوری بند لاشیں بھی ملتی ہیں لیکن سوالات پھربھی ہم سے ہی کیے جاتے ہیں ایم کیو ایم کے خلاف ایک فضا قائم کی گئی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں،جب الطاف حسین کو توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوا تو ہم نے شہرکو بندنہیں کرایا بلکہ لوگوں نے خود ہی کاروبار بند کردیاتھا کیونکہ الطاف بھائی کوئی عام آدمی نہیں،وہ کروڑوں لوگوں کالیڈر ہے ،ہم توان کامؤقف پیش کرنے کے لیے عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔
ایم کیوایم4درجن افراد کی جماعت نہیں جب بھی ایم کیوایم کا کوئی ورکرہلاک ہوتا ہے تو ٹی وی پر خبریں چلتی ہیں اگرلوگ اپنے طورپر کسی احتجاج کافیصلہ کرلیں تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں،عوام ایم کیو ایم سے محبت کرتے ہیں،پولیس نے سپریم کورٹ کو ایک فہرست دی ہے اس میں جن لوگوں کو ایم کیوایم کے ورکر ظاہر کیاگیا ہے ان کاایم کیو ایم سے کوئی تعلق ہی نہیں،ایم کیو ایم کے پاس ایک بھی ٹارگٹ کلر نہیں بلکہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھایاجارہاہے۔