متحدہ نے احتجاجاً انتخابی دفاتر بند کردیے آج سندھ بھر میں سوگ کاروبار ٹرانسپورٹ بند رکھنے کی اپیل

پیپلزچورنگی کے قریب متحدہ کے انتخابی کیمپ کوٹین کے ڈبے میںنصب ڈیڑھ کلووزنی ریمورٹ بم سے نشانہ بنایاگیا

اس طرح کے دہشت گردحملوںمیں پرامن انتخابات کیسے ہونگے،کون ذی شعورفرد ووٹ کیلیے گھرسے نکلنے کی جرأت کرے گا؟الطاف حسین،دھماکے پراظہار مذمت۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے پیپلزچورنگی پرواقع کیفے پیالہ کے قریب ایم کیوایم کے انتخابی دفترپردھماکے کی شدیدمذمت کی ہے اورواقعے میں شہیدوزخمی ہونیوالے کارکنوں اورہمدردوں کے اہل خانہ سے گہرے دکھ اورافسوس کااظہارکرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کودہشت گردحملوں کے پیش نظرایم کیوایم کے تمام انتخابی دفاترفی الحال فوری طورپربندکرنے کی ہدایت کردی ہے۔

جبکہ ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے دھماکے پرآج سندھ بھرمیں یوم سوگ منانے کااعلان کیاہے ،تاجروں،ٹرانسپورٹرزاورعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آج کاروبارزندگی معطل کر کے دہشتگردوں پرواضح کردیںکہ ان کے بزدلانہ حملوں کے خلاف پوری قوم مکمل طورپرمتحدہے۔ایک بیان میں الطاف حسین نے نگراں حکومت اورچیف الیکشن کمشنرفخرالدین جی ابراھیم کی توجہ تواترکے ساتھ ایم کیوایم کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اوران پرمسلح دہشت گردوں کے حملوں پردلاتے ہوئے کہاکہ امن وامان قائم رکھناالیکشن کمیشن آف پاکستان اورنگراں حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے لیکن گزشتہ چندروزمیں ایم کیوایم کے ایک نامزدامیدوار سمیت25سے زائدذمے داران اورکارکنان دہشت گرد حملوں میں شہیدکیے جاچکے ہیں۔

الطاف حسین نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اورنگراں حکومت سے سوال کیاکہ روزانہ ہونے والے ان دہشتگردی کے واقعات اورحملوںکی موجودگی میں پرامن انتخابات کاانعقاد کس طرح ممکن ہوسکتاہے ؟اوران حالات میں کون ذی شعورفردووٹ دینے کیلیے گھر سے باہرنکلنے کی ہمت وجرأت کرسکتاہے؟الطاف حسین نے کہاکہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوںکوایم کیوایم کی انتخابی مہم کے دوران کیے جانے والے دہشت گردحملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرنی چاہیے۔انھوں نے کہاکہ ایم کیوایم بارباراس بات کی نشاندہی کرچکی ہے کہ ایم کیوایم،اے این پی اورپی پی پی کو انتخابی عمل سے دوررکھنے کیلیے دہشت گردعناصر کھلے عام دھمکیاںدے رہے ہیں لیکن ایم کیوایم کے باربارتوجہ دلانے اور دہشت گردی کے مسلسل واقعات کے باوجود اب تک امن وامان کی صورتحال کوبہتر بنانے کیلیے کوئی ٹھوس لائحہ عمل اختیار نہیں کیاگیا۔

الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کوہدایت کی کہ دہشتگردوں کے حملے کے پیش نظرایم کیوایم کے تمام انتخابی دفاترکوفی الحال فوری طورپربندکردیاجائے اوراس فیصلے کی تحریری اطلاع دہشتگردی کے واقعات کی تفصیلات کے ساتھ نگراں حکومت اورالیکشن کمیشن آف پاکستان کوبھیج دی جائے۔الطاف حسین نے دہشت گردوں کے حملوں میں جاں بحق ہونے والے کارکنان کے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت کااظہار کرتے ہوئے حق پرست عوام سے اپیل کی کہ وہ حملے میں زخمی ہونے والے کارکنان کی جلدومکمل صحت یابی کیلیے اللہ تعالیٰ کے حضور خصوصی دعاکریں۔

الطاف حسین نے کوئٹہ کے علاقے نیچاری میں خودکش حملے میں ایف سی اہلکارسمیت 4افرادکی ہلاکت پراظہارافسوس کیاہے اورکہاہے کہ کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے ملک میں جاری دہشتگردی کاتسلسل ہے ،سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے اوردہشتگردی پر قابوپانے کے لیے مؤثراقدامات کیے جائیں۔ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے سندھ بھرکے حق پرست عوام ،تاجروں،ٹرانسپورٹرزاورزندگی کے دیگرشعبوں سے تعلق رکھنے والے افرادسے اپیل کی ہے کہ وہ ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کے مسلسل قتل اوردہشت گردی کے واقعات کے خلاف پرامن احتجاج کریں اوربدھ کو سندھ بھر میں تمام تر کاروبارزندگی بشمول ٹرانسپورٹ معطل رکھیں۔




رابطہ کمیٹی نے پنجاب ،خیبرپختونخوا اوربلوچستان کے کارکنان وعوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ایم کیوایم کے کارکنوں کے مسلسل قتل کے خلاف بدھ کو احتجاجی اجلاس منعقد کریں،دفاتر پر سیاہ جھنڈے لگائیں،ایم کیوایم کے شہداکے ایصال ثواب کیلیے قرآن خوانی کے اجتماعات منعقد کریں۔سکھراورجامشورو زون پرحق پرست نمائندوں ،ذمے داران اورکارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ عوام جان چکے ہیںکہ متحدہ روٹی کپڑااورمکان اوربے نظیر بھٹو کی غریبوں کیلیے کی جانے والی جدوجہد کا منشور لے کر چل رہی ہے،سندھ میں زبان کی بنیادپراردو اور سندھی بولنے والے سندھیوں میں جو نفرتیں پیدا کی گئی تھیں وہ اب ختم ہو چکی ہیں،لوگ کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم اردو بولنے والوں کی جماعت ہے۔

اردو بولنے والوں نے ایم کیو ایم کی بنیادضرور رکھی تھی کیونکہ جب کوئی جماعت کسی علاقہ سے اپنی سیاست کا آغاز کرتی ہے توآہستہ آہستہ وسیع ہوتی ہے اور آج ایم کیو ایم اردو بولنے والوں کی نہیں بلکہ سندھیوں،بلوچوں،پختونوں،پنجابیوں،کشمیریوں سمیت ملک کے تمام قومیتوںکے لوگوں کی نمائندہ جماعت بن چکی ہے،ایم کیوایم کولسانی تنظیم کہنے والے دیکھ لیں کہ ایم کیو ایم قومی جماعت بن چکی اوروہ نام نہاد قوم پرست جو یہ کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم اردوبولنے والوں کی جماعت ہے،سندھی بولنے والوںکی نہیں ،وہ سن لیں کہ الطاف حسین نے کبھی نفرت کا درس نہیں دیا،الطاف حسین سندھ دھرتی کا بیٹاہے اور سندھ کی خاطراپنی جان بھی قربان کر سکتاہے کیونکہ سندھ دھرتی نفرتوں کی نہیں بلکہ امن محبت پیارشاہ بھٹائی اورلال شہبازقلندرکی دھرتی ہے۔

الطاف حسین نے کہاہے کہ پورے ملک میں ایم کیوایم کی حکومت آئی توعوام کو انصاف اورمسائل کا حل گھر کی دہلیز تک پہنچانے کیلیے لوکل گورنمنٹ سٹم نافذکریں گے اورانگریزوں کے کمشنر ی نظام کو ہمیشہ ہمیشہ کیلیے دفن کر دیں گے،بلدیاتی نظام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پوری دنیا میں شہری نظام بلدیاتی اداروں کے ذریعے چلتاہے، پانی کی فراہمی ، تعلیم اور صحت کی سہولتیں ،سڑکوں کی تعمیر ،گندے پانی کی نکاسی غرض یہ تمام کام بلدیاتی ادارے انجام دیتے ہیں،دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں بلدیاتی نظام عوام کوبنیادی سہولیات فراہم کرتاہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے یہاں دوبارہ نوآبادیاتی کمشنری نظام نافذکردیاگیاہے۔

الطاف حسین نے واضح الفاظ میںاعلان کیا کہ ایم کیوایم کو اگر اقتدار میں آنے کا موقع ملاتو وہ سب سے پہلے اس دہرے نظام کاخاتمہ کرکے مقامی حکومتوںکا جدید نظام متعارف کروائے گی،جمہوریت کے دعوے کرنے والے اس وقت تک اپنے دعوے میں مخلص نہیں ہوسکتے جب تک کہ وہ بلدیاتی نظام قائم کرکے بنیادی سہولیات کانظام عوام کے ہاتھوں میں نہ دیں، 11، مئی کوپوری انشاء اللہ دیکھے گی کہ متحدہ قومی موومنٹ کو تمام زبانیں بولنے والے عوام ووٹ دیں گے ۔

نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر)زاہدقربان علوی نے بھی ایم کیوایم کے انتخابی دفترکے قریب دھماکے کی مذمت کی ہے اور شہرمیں امن وامان کی صورتحال پرسخت برہمی کااظہارکرتے ہوئے آئی جی سندھ سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔تاجرانجمنوں اورٹر انسپورٹرتنظیموںکے رہنمائوں نے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان سے رابطہ کرکے کارکنوں کی شہادت پراظہارافسوس کیاہے اور ایم کیوایم کویقین دہانی کرائی ہے کہ دہشتگردی کے خلاف یوم سوگ کابھرپورساتھ دیاجائیگا،سوگ میں کاروباری سرگرمیاں اورٹرانسپورٹ بندرکھی جائے گی۔

Recommended Stories

Load Next Story